Friday, December 6, 2024
HomeEducation Mazameenتعلیم اور تربیت میں سات فرق 

تعلیم اور تربیت میں سات فرق 

 تعلیم اور تربیت میں سات فرق 

تعلیم کسی کو علم دینے کی سرگرمی کا نام ہے۔ یعنی اپنی نسل کو ایسا علم یا ذہنی شعور عطاکیا جائے، جس سے وہ زندگی میں اچھی صفات اپنے اندر پیداکرنے کے قابل ہوسکے۔ وہ نہ صرف اپنے لئےبلکہ معاشرے کیلئے بھی مفید اور کارآمد انسان بن سکے۔ مارٹن لوتھر کنگ نے اپنی کسی تقریر میں کہا تھا کہ تعلیم اعلی شعور اور بہترین کردار کے مجموعے کا نام ہے۔

لیکن بدقسمتی ہے آج تعلیم کے نام سے جو چیز ہمارے معاشرے میں موجود ہے۔ وہ صرف شعور کی آفزائش کے سوا کچھ نہیں۔ اس میں کردارواخلاق کا وجود نہیں پایاجاتا۔ بلکہ ایجوکیشن سسٹم ایسا بنایا گیا ہے کہ انسانی شعور تو ترقی کررہا ہے۔ انسان دنیا سے آگے بڑھ کرخلاوں اور کائنات کی تسخیر میں لگاہوا ہے۔ لیکن اخلاق اور کردار کا وجود عنقا بنتا جارہا ہے۔

آج ہمیں تعلیم اور تربیت دونوں کے ڈومینز پر مستقل کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ یہ دونوں چیزیں تو الگ ہیں۔ کہ تعلیم شعوری ڈومین کا نام ہے کہ تربیت کرداری ڈومین کا نام ہے۔ لیکن ان میں چولی دامن کا ساتھ تھا اور ہونا بھی چاہیے۔ لیکن آج کے دور میں یہ دونوں الگ الگ خانوں میں بٹ چکے ہیں۔

ذیل میں ان دونوں میں چند فرق آپ کے سامنے رکھتے ہیں۔ تاکہ والدین اور اساتذہ ان دونوں کو الگ الگ طورپر پہچان سکیں۔ اور دونوں پر مستقل کام کرنے کی کوشش کریں۔

قوموں کی ترقی میں تعلیم کی اہمیت

پہلافرق

 تعلیم کے ذریعے چیزوں کا فہم حاصل ہوجاتاہے۔ اشیا کے حقائق، نظریات اور معلومات بچوں کو بہم پہنچانے کی کوشش کی جاتی ہیں۔ جبکہ تربیت کے ذریعے ان معلومات کو عملی شکل میں ڈھالناسکھایا جاتاہے۔ تاہم تربیت کے ذریعے کسی چیز کو عملی شکل میں ڈھالنے سے پہلے اس چیز کے بارے میں علم اور معلومات کا ہونا ضروری ہے۔ لہذا تعلیم کے بغیر تربیت ممکن نہیں ہے۔

دوسرافرق

تعلیم  روایتی انداز میں بنائے ہوئے منظم سلیبس، اساتذہ کی باقاعدہ محنت اور ہدایات ولیکچرز کے منظم سسٹم کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔ جبکہ تربیت غیر روایتی انداز میں چیزوں کو سیکھنے، عملی مشق کرنے، مہارت حاصل کرنے اورعملی طورپر سیکھنے  سکھانے کے عمل کا نام ہے۔

تیسرافرق

تعلیم سے آپ نظریات اور تھیوریز سیکھ سکتے ہیں جبکہ تربیت سے پیشہ ورانہ عملی کام سیکھ سکتے ہیں۔

چوتھا فرق

تعلیم کے اسٹرکچرسے ہم مختلف مراحل طے کرکے ڈگری حاصل کرسکتے ہیں جبکہ تربیت کے ذریعے غیرروایتی انداز میں ہم اعلی انسانی اخلاق وکردار سیکھ سکتے ہیں۔

پانچواں فرق

  تعلیم حقائق کو جاننے کا نظریاتی پہلو ہے جبکہ تربیت اس کا عملی پہلو ہے۔

چھٹافرق

تعلیم وتربیت ایک ساتھ جمع ہوجائیں تو کا مل شخصیت بننے کے سفر کا  مکمل پیکیج ہیں۔ اس سفر کا پہلاآدھا حصہ تعلیم اور دوسرا  آدھاحصہ تربیت ہے۔ یا یوں کہا جائے کہ تعلیم سفر کا نام ہے کہ جبکہ تربیت اس سفر کی منزل کا نام ہے۔

ساتواں فرق

تعلیم اسا تذہ کی مدد سے حاصل ہوتی ہے۔ جو اپنے طلبا کو معلومات کی فراہمی کے ذریعے اسے ممکن بناتے ہیں۔ جبکہ تربیت والدین، سرپرست، منٹور/مربی  یا مرشد کی مدد سے حاصل ہوتی ہے۔ جو اپنے زیر تربیت فرد کے ساتھ نہایت قریبی تعلق بناتاہے۔ اور پھر اس کی جذباتی سطح میں داخل ہوکر اس کی  تربیت کرتے ہیں۔

بعض اوقات استاد بھی اپنی خاص خصوصیات کی بناپر منٹور کا درجہ حاصل کرتاہے۔  تربیت کی اولین ذمہ داری والدین  پر ہے۔ ان کوچاہیے کہ اس کی باقاعدہ صلاحیت حاصل کریں۔ تاہم اساتذہ، مربی، مرشد اور سرپرست حضرات کے ذریعے بھی تربیت کا عمل انجام پاتاہے۔

تعلیم اور تربیت میں بنیادی فرق ۔ مزید پڑھیے

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -

Most Popular

Recent Comments

عنایت شمسی on امی جان الوداع
Abdul Rauf mahar on قاری سعد نعمانی