Saturday, December 7, 2024
HomeFeaturesعلماء اور عوام کے درمیان موجود کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا ضروری...

علماء اور عوام کے درمیان موجود کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا ضروری ہے ، مقررین

علماء اور عوام کے درمیان موجود کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا ضروری ہے ، مقررین

کراچی (ویب ڈیسک) عصری تعلیمی اداروں میں مسلم نوجوان الحاد کی طرف جا رہے ہیں ،سیرت کا مطالعہ ہماری زندگیوں میں انقلاب برپا کر سکتا ہے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور عوام کے درمیان کمیونیکیشن گیپ نہیں تھا آج کے علماء اور عوام کے درمیان ایک خلاء موجود ہے جسے ختم کرنا ضروری ہے ۔ان خیالات کا اظہار ممتاز علماء کرام نے جامعۃ الشیخ کراچی میں سیرتِ النبی پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جامعۃ الشیخ کراچی کے تحت سیرت النبی سیمنار ، علماء ،مشائخ اور عوام کی بھر پور شرکت

رواں سال جامعۃ الشیخ بہادر آباد کراچی کے تحت ربیع الاول میں ملک بھر کے 300 سے زائدمقامات پر سیرت کے پروگرامات منعقد ہوئے۔ اس سلسلے کا اختتامی پروگرام گزشتہ شب فاران سوسائٹی بہادرآباد میں منعقد ہوا جس کا عنوان تھا “پانچواں سالانہ محسن انسانیت سیمینار”۔ سیمینار میں علماء و مشائخ سمیت مختلف طبقات زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات اور عوام الناس نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

سیرت کو محض معلومات کے بجائے عمل کی نیت سے پڑھنا ضروری ہے ،مولانا یوسف مدنی

جامعۃ الشیخ کے مہتمم شیخ الحدیث مولانا محمدیوسف مدنی نے سیمینار سے صدارتی خطاب کیا اور کہا کہ اس طرح کے سیمینار منعقدکرنے کا مقصد یہ ہے کہ اکابر علماء کی آراء اور ملفوظات سے استفادہ کیا جائے اور ان کی صحبت سے روحانی سکون حاصل کیا جائے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قسم کی مجالس کی برکت سے سیرت کے مختلف پہلو ہمارے سامنے آجاتے ہیں۔جب ہم رسول اللہ ﷺکی سیرت بیان کرتے یا سنتے ہیں تو ہمارے دلوں میں رسول اللہ ﷺکی محبت پہلے سے کئی گنا بڑھ جاتی ہے کیونکہ آپ ﷺکی ہرچیز کا تذکرہ عبادت ہے۔

مولانا یوسف مدنی نے اس بات پر زور دیا کہ ہم سیرت کو انفارمیشن کے بجائے عمل کی نیت سے پڑھیں۔جب عمل کی نیت سے سیرت پڑھیں گے تو ہمارے اندرانسانی صفات پیدا ہوں گی اورہم ایک کامل انسان بن جائیں گے۔

الحاد کا شکار مسلم نوجوانوں کو سیرت کی طرف لانا ضروری ہے ،ڈاکٹر زبیر اشرف عثمانی

مولانا ڈاکٹرزبیر اشرف عثمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیر ت النبی ﷺایک ہمہ گیر موضوع ہے۔یہ ایک ایسا موضوع ہے کہ جس کا مطالعہ ہماری زندگیوں میں انقلاب برپا کردیتا ہے۔
ڈاکٹر زبیر اشرف عثمانی کا مزید کہنا تھا کہ آج مسلم اکثریتی ممالک میں بھی مسلمان مجموعی حیثیت سے اپنے شاندار اورروشن ماضی سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ان کا پرانا کلچرتبدیل ہوکر مغربی کلچر میں ڈھل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عصری دانش گاہوں میں الحاد و دہریت کی لہریں ہماری نوجوان نسل کو تاریک ومہیب گھاٹیوں کی طرف لے کر جارہی ہیں۔دوسری طرف ہمارے مسلمان بھائی جو باہر ممالک منتقل ہوجاتے ہیں،ان کی اولادیں یہودیوں ،ہندووں اورسکھوں سے شادیاں کر رہی ہیں اورانہیں ذرا احساس نہیں ہوتا کہ ہمارے مذہب میں یہ جائز نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ باہر کی یونیورسٹیوں میں عیسائیت اوریہودیت کی تعلیم دی جاتی ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ہمارا مسلمان نوجوان گمراہ ہوجاتا ہے۔اولاد سے محبت کا اہم تقاضا یہ ہے کہ ہم نئی نسل کی جھولیوں میں قرآن وسنت کی روشن تعلیمات ڈالیں۔ہرشخص اپنے ماتحت کی زندگی کو رسول اللہﷺکی زندگی میں ڈھالنے کی کوشش کرے۔

رسول اللہ اور عوام کے درمیان کمیونیکیشن گیپ نہیں تھا ، مفتی محمد زبیر

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز مذہبی اسکالر مفتی محمد زبیر نے کہا کہ ہمارے ہاں اعمال وعبادات کی سنتیں تو بیان کی جاتی ہیں لیکن اس وقت رسول اللہ ﷺکے مزاج ،آپ کے علم وحلم،آپ کے دردوفکر،آپ کی کڑھن اورغم کی سنت کو بیان کرنے کی ضرورت ہے کہ کس طرح رسول اللہ ﷺاپنی پوری امت کےلیے تڑپتے تھے۔دوسری بات یہ کہ اس وقت نبی کریم ﷺ کے اخلاق اورکردار کے دروس کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔تیسری بات یہ کہ جب ہم سیرت کا مطالعہ کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح واضح نظرآتی ہے کہ عوام اور رسول اللہ ﷺکے درمیان کوئی کمیونیکیشن گیپ نہیں تھا لیکن آج رسول اللہ ﷺکے وارثین اورعلمائے کرام کےدرمیان بہت بڑاگیپ پیدا ہوگیا ہے جس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

سیمینار سے بزرگ عالم دین مولانا شمس الرحمن عباسی نے بھی اصلاحی خطاب کیا اور بزرگوں کے واقعات سنا کر حاضرین کو سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر عمل کی ترغیب دی ۔

رسول اللہ کی سیرت ہمارے لئے مشعل راہ ہے ، مولانا مفتی شاہد امین

سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا کاندھلوی کے خلیفہ مجاز مولانا مفتی شاہد امین نے کہا کہ رسول اللہ ﷺکا اسوہ حسنہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ہمارے دلوں میں اللہ کے رسول کی محبت ہر چیز سے بڑھ کر ہونی چاہئے یہاں تک کہ ہماری جانوں سے بھی ۔ان کا کہنا تھا کہ شیطان ہمیں دھوکہ میں رکھتا ہے کہ میاں ابھی بہت وقت ہے،بعد میں عمل کر لیں گے ، شیطان ہمیں جھوٹی امیدیں دلواتا رہتا ہے ، ضرورت اس بات کی ہے ہے کہ ہم زندگی کے دستیاب لمحات کو غنیمت جانیں اور رسول اللہ ﷺکی سنتوں کی پیروی کریں ۔

یہ بھی پڑھیئے:

با اثر مسلم شخصیات کی تازہ فہرست جاری ،مفتی تقی عثمانی چھٹے نمبر پر چلے گئے

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -

Most Popular

Recent Comments

عنایت شمسی on امی جان الوداع
Abdul Rauf mahar on قاری سعد نعمانی