ماحول کا تربیت پر اثر
تربیت انسانی بڑے جان جوکھوں کا کام ہے تربیت اور انسانی پر اثر انداز ہونے والے عوامل میں سے ایک […]
تربیت انسانی بڑے جان جوکھوں کا کام ہے تربیت اور انسانی پر اثر انداز ہونے والے عوامل میں سے ایک […]
ہمارے تعلیمی نظام میں کسی بچے کا فیل ہوجانا بہت ہی برا تصور کیا جاتا ہے۔ امتحان میں ناکام ہونے والے بچوں کے بارے والدین اچھی رائے رکھتے ہیں اور نہ ہی اساتذہ انہیں اچھا سمجھتے ہیں۔ یوں وہ بچہ معاشرے کی ستم ظرفی کا شکار ہوجاتاہے۔ جب بچہ کسی امتحان میں فیل ہوجائے تو سب مل کر اسے مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیتے ہیں۔
تشدد کے بغیر تعلیم ممکن ہے؟ یہ آرٹیکل والدین اور اساتذہ کیلئے خاص ہے۔ جو بچوں کی تعلیم اور تربیت کی ذمہ داری پر مامور ہیں۔ اس میں دینی، نفسیاتی اور اخلاقی طور پر تشدد کے نقصانات بیان کیے گئے ہیں۔
بچے ہمارے مستقبل کے معمار ، ہمارا سرمایہ، ہمارا فخرو افتخار ہیں۔ انہوں نے ہی آگے چل کر ملک کی بھاگ دوڑ سنبھال لینی ہے۔ اور اپنی جدا جدا مہارتوں سے ملک و قوم کی خدمت کرنی ہے۔ والدین اگر آج بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں گے۔ اور انہیں احسن طریقے سے پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔ تو کل ہمارے یہ مستقبل کے معمار اور وطن کی سرحدوں کے محافظ بھی ہوں گے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق والدین کے آپس کے جھگڑوں کے مضر اثرات بچوں کی شخصیت پر پڑتے ہیں، جو ان کی شخصیت کو مسخ کر کے رکھ دیتے ہیں۔ لہذا ایسے والدیں جو بچوں کے سامنے لڑائی جھگڑے کرتے ہوں، انہیں اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
غصہ ایک جذبے کا نام ہے اور جذبہ خواہ کوئی بھی ہو جب حد سے نکل جائے تو تباہی و نقصان کا باعث ہوا کرتا ہے۔ جذبہ غصہ کی شکل میں ہو یا عشق اورنفرت کی شکل میں، جب یہ اپنی حدود کو توڑ کرباہر نکل جاتے ہیں توتباہی وبربادی انسان کا مقدر بن جایا کرتی ہے۔ زندگی اک روگ بن جاتی ہے جس سے چھٹکارا پھرممکن نہیں ہوتا۔
خارجی اسباب کی بناء پر انسان سے صادر ہونے والی اندرونی نا پسندیدہ کیفیات کے اظہار کا نام غصہ ہے غصہ انسانی جسم کی وہ حالت ہے جس کے براہ راست اثرات انسانی شخصیت ،مزاج، طبیعت اور دل و دماغ پر مرتب ہوتے ہیں۔
ہمارے بچے کئی نفسیاتی مسائل سے گزرتے ہیں مگر ہم ان سے لاعلم ہوتے ہیں۔ جسں بچہ کا ذہن نفسیاتی صدمات سے دوچار ہو اس بچہ میں خود اعتمادی کی کمی ہوتی ہے جو براہ راست اس کے کرئیر اور گروتھ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
یقین ۔ ایک لاشعوری قوت
انسانی زندگی میں جن چند عوامل کا سب سے اہم اور گہرا کردار ہے ان میں سرفہرست مزاج ، مائنڈ سیٹ اور یقین ہے ۔
خوداعتمادی یہ ہے کہ ہم اپنی ذات اور صلاحیتوں کے بارے میں اچھا اور مثبت گمان کرنے لگیں اپنے بارے میں ہم یہ محسوس کرنے لگیں کہ اللہ نے ہمیں بہترین صلاحیتوں اور امکانات سے نوازا ہے چنانچہ ہم کسی دوسرے انسان سے کمتر نہیں ہیں بلکہ دوسروں کی طرح بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔یعنی انسان اپنے بارے میں یہ مثبت گمان رکھےکہ خدا نے اس کے اندر صلاحیتوں اور امکانات کے جوبیج رکھے ہیں ان کوپروان چڑھا کر وہ ہر میدان میں بہترین کارکردگی دکھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اسی سوچ اور کیفیت کا نام خوداعتمادی ہے۔
خصوصیات جو کہ ایک اچھے استاد، ٹیچر یا معلم کی ہونی چاہیے ان میں اپنے مضمون میں مہارت، پڑھانے کا
اختلاف کیا ہوتا ہے؟ اختلاف کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی مسئلے میں دوسرے کی رائے سے انحراف کرکے