کراچی (ایجو تربیہ ڈیسک)آج کل میڈیا پر ایک بھارتی استاد کا بڑا چرچا ہے ،بھارت کی ریاست بہار کے ایک شہر مظفر پور کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر نے دیانت داری کی اعلیٰ مثال قائم کی ۔پروفیسر نے کالج کو 33 ماہ کی تنخواہ واپس کر دی،جس کی مالیت دو ملین سے زائد بنتی ہے ۔
پروفیسر نے 23 لاکھ 82 ہزار مالیت کی تنخواہ واپس کر دی
میڈیا رپورٹس کے مطابق للن کمار مظفر پور کے ایک کالج میں ہندی کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں ۔ للن کمار نے اپنی گزشتہ 33 ماہ کی تنخواہ یہ کہہ کر کالج انتظامیہ کو واپس لوٹا دی کہ اس عرصے میں اس نے کسی طالب علم کو پڑھایا ہی نہیں تو تنخواہ کیوں لے۔تقریبا تین سال کی اس تنخواہ کی مالیت 23 لاکھ 82 ہزار روپے بنتی ہے ۔
کرونا کے دنوں 33 ماہ تک پڑھایا نہیں تنخواہ کیوں لوں؟ للن کمار
بھارتی استاد للن کمار کا کہنا ہے کہ اس نے ضمیر کی آواز پر یہ اقدام اٹھایا ہے ، ان کی ضمیر نے اجازت نہیں دی کہ طلباء کو پڑھائے بغیر تنخواہ لے ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آن لائن کلاسز کے دوران بھی میری کلاس مٹھی بھر طلبا لیتے تھے۔
فیصلہ ضمیر کی آواز پر کیا، میڈیا سے گفت گو
میڈیا ذرائع کے مطابق پروفیسر للن کمار نے جس وقت کالج جوائن کیا اس کے چند ماہ بعد کرونا کی وبا پھیل گئی جس کے باعث تعلیمی سرگرمیاں معطل ہو گئی تھیں بعد میں آن لائن کلاسز شروع ہوگئیں لیکن للن کمار کے بقول ان میں بھی طلباء کی شرکت نہ ہونے کے برابر ہوتی تھی ۔ للن کمار اس دورانیے کی تنخواہ وصول کرنے کو ضمیر کی آواز کے خلاف قرار دیتے ہیں ۔
کالج رجسٹرار نے تنخواہ کی واپسی کی تصدیق کر دی
کالج رجسٹرار نے پروفیسر للن کمار کی جانب سے تنخواہ واپس کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی تعریف کی ہے دوسری جانب کالج کے پرنسپل نے ان کے اقدام کو منفی رنگ دینے کی کوشش کی ہے، پرنسپل کے بقول للن کمار نے یہ سب کچھ اپنی پروموشن کی خاطر کیا ہے۔