فیملی ٹائم کو مؤثر کیسے بنائیں؟

فیملی ٹائم کو مؤثر کیسے بنائیں؟

 والدین اور بچوں کے لیے 15 عملی تجاویز

آج کے مصروف دور میں، جب اسکرین انسانوں کی جگہ لے چکی  ہیں اور گفتگو کی جگہ واٹس اپک چیٹنس  نے لے لی ہے، تو  فیملی ٹائم یعنی خاندانی وقت کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہو گئی ہے۔ایک وقت تھا جب گھر کے افراد  اپنے دن کا اختتام  ایک ساتھ بیٹھ کر کھاناکھانے، باتیں کرنے اور دعاؤں کے ساتھ کرتے تھے۔ آج، ہر کوئی اپنی دنیا میں مصروف او رمگن ہے۔

مگر حقیقت یہ ہے کہ خوش، پُرسکون اور تربیت یافتہ نسل صرف اسی گھر میں  جنم لیتی ہے جہاں روزانہ کچھ وقت خلوص، محبت کے ساتھ    ایک دوسرے کے پاس بیٹھنے اور ایک دوسرے  کو سننے سمجھنے میں گزرتا ہے۔یہ مضمون والدین اور بچوں کو یہ سکھائے گا کہ فیملی ٹائم کو کیسے دلچسپ، تربیتی، اور بامقصد بنایا جائے تاکہ ہمارا  گھر محبت، گفتگو، اور مثبت توانائی سے بھر جائے۔

فیملی ٹائم کی اہمیت

فیملی ٹائم دراصل وہ  لمحہ  یا وقت  ہے جہاں دلوں کے فاصلے ختم ہوتے ہیں۔ جہاں بچے اور فیملی ممبرز اپنے جذبات کو ایک دوسرے سے شیئر کرتے ہیں۔ جہاں والدین اپنے بچوں کی شخصیت کو سمجھ پاتے ہیں۔ اور گھر ایک بہترین تربیت گاہ بن جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق، جو بچے روزانہ اپنے والدین کے ساتھ کچھ  کوالٹی ٹائم  گزارتے ہیں، وہ  بہتر خوداعتمادی  کے حامل ہوجاتے  ہیں، وہ کم  ذہنی دباؤ   اور اسٹریس محسوس کرتے ہیں اور وہ  اخلاقی اور جذباتی طور پر زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔اسلام ہمیں یہی سکھاتا ہے۔ نبی ﷺ  اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ وقت گزارتے، بچوں سے کھیلتے، اور محبت بھرے جملے  ارشاد فرماتے تھے۔رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے  ۔ تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنے اہلِ خانہ کے لیے بہترین ہو۔ (ترمذی)

فیملی ٹائم کو مؤثر بنانے کی 15 عملی تجاویز:

 

1۔ فیملی ٹائم کا سب سے پہلا اصول یہ ہے کہ  اسے سب کی مشاورت سے  شیڈول کریں۔

روزانہ  آدھا گھنٹہ  یا کم از کم تین دن میں  یا  ہفتے میں ایک مخصوص وقت طے کریں۔ جس میں سب لوگ مل کر وقت گزاریں ، بات چیت کریں یا  کوئی ایکٹیوٹی کریں۔
مثلارات کا کھانا سب مل کر کھائیں۔ اور کھانے کے بعد آدھا گھنٹہ طے کرکے ایک ساتھ بیٹھ جائیں۔ جس میں پڑھائی اور ذمہ داریوں کے بارے میں نہ پوچھا جائے نہ بتایا جائے۔ بلکہ فیملی ممبرز کو جوڑنے کیلئے باہمی دلچسپی کی باتیں کی جائیں۔ یاد رکھیے یہ وقت رشتوں کی بقا اور مضبوطی   کیلئے بہت اہم ہے۔کیونکہ یہ رشتوں کی بقا کی میٹنگ ہے۔

2۔ موبائل فونز بند  رکھیں ۔

فیملی ٹائم میں سب سے بڑی رکاوٹ موبائل اور  اسکرینز  ہوتی ہیں۔قانون بنائیں کہ اس دوران کچھ بھی ہو لیکن موبائل فون استعمال نہیں ہوگا۔ یاد رکھیے یہ ٹائم چاہیے  30 منٹ کا  ہی ہو، مگر سب مل کر اسے دل سے  قائم کریں اور جاری رکھیں تو  یہی لمحے آپ کے بچوں کی یادوں کا حصہ بنیں گے۔  اسی سے باہمی تعلق اور محبت میں اضافہ ہوگا۔

3۔ ایک ساتھ کھانا کھانے کی ترتیب بنائیں ۔ 

 اس سے برکت ہوتی ہے اور محبت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اکٹھے کھانا کھانے سےگفتگو کا موقع ملتا  ہے۔ جس سے بچوں کو  شکرگزاری سکھائی جا سکتی ہے ، اور آداب     طعام  عملی طور پر سکھائے جا سکتے ہیں۔نبی کریم  ﷺ نے فرمایا:

اجْتَمِعُوا عَلَى طَعَامِكُمْ، وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ، يُبَارَكْ لَكُمْ فِيهِ۔ (سنن ابی داود)۔ فرمایا: اکٹھے کھانا  کھاؤ اور اس پر اللہ کا نام لو، اس میں تمہارے لیے برکت رکھی گئی ہے۔کھانے کے دوران ہر فرد ایک اچھی بات یا دن کا تجربہ شیئر کرے۔

4۔ بچوں سے دماغ کو کھول دینے والے  دلچسپ سوالات  پوچھیں۔

وہ سوالات کچھ اس نوعیت کے ہونے چاہیے کہ  جواب دینے والے اپنے دماغ سے اسے سوچ کر جواب  دینے پر مجبور ہوجائے اور ساتھ مقصدیت کے ساتھ شکرگزاری کی صفت بھی ان میں پیدا ہو۔ مثلا آج تم نے کیا  نیا سیکھا؟ اسی طرح آج کا سب سے خوش کن لمحہ  تمہارے لئے کونسا  تھا؟ یہ سوال بھی اہم ہے کہ آج  تم کس چیز پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہتے ہو؟

یہ عمل بچوں میں Self-Reflection اور Gratitude یعنی اللہ کی نعمتوں پر غور وفکر اور شکرگزاری  پیدا کرتا ہے۔

5۔ کہانی سنانے یا سننے کی روایت دوبارہ زندہ کریں

کہانیاں صرف تفریح  فراہم نہیں کرتیں   بلکہ  یہ تربیت کا بڑا  ذریعہ بھی  ہیں۔ہر ہفتے ایک دن والد یا والدہ قرآنی،  اخلاقی یا سیرت پر مبنی  کوئی کہانی سنائیں۔  مثلا قرآنی واقعات وقصص، سیرت طیبہ  کے واقعات اور دیگر سبق آموز کہانیاں  بچوں کو سنائیں ۔ لیکن کہانی یونہی نہ سنائیں ۔ بلکہ ان کہانیوں  کو موثر بنانے پر توجہ دیں ۔ کہانی کو پراثر اور  بامقصد بنانے  کیلئے ہمارا یہ آرٹیکل پڑھیے۔

کہانی سنانے کے بعد بچوں سے سوالات پوچھیں کہ تم نے اس کہانی سے کیا سیکھا؟ اسی طرح اگر تم اس کہانی کے کردار کی جگہ ہوتے تو کیا کرتے ؟ ایسا کرنے سے؎ سے بچے اور بڑے دماغ سے سوچنے پر آمادہ ہوجاتے ہیں۔

6۔ اکٹھے مسجد میں نماز پڑھنے کیلئے جائیں۔

نمازِ باجماعت کیلئے بچوں کو   ساتھ  لے کر مسجد جانا  اورساتھ   نماز ادا کرنا بھی  روحانی طور پر جوڑنے کا ذریعہ   ہے۔ پھر یہ صرف عبادت  ہی نہیں رہتی  بلکہ خاندان میں  اتحاد ، محبت اور برکت کا ذریعہ بھی بنتی  ہے۔

7۔  گھر میں فیملی گیمز کھیلیں۔

ہفتے میں ایک دن ہنسی، مسکراہٹ  اور   مزاح   سے گھر کے ماحول کو  ہلکا کرنے کے لیے کوئی ہلکی پھلکی سرگرمی کریں یا  انڈور  فیملی گیمز کھیلیں۔  اس سے بچوں کے ساتھ تمام فیملی ممبرز انجوائے کریں گے اور ساتھ ہی بچوں کے ساتھ والدین کا تعلق  بھی مضبوط ہوگا۔

8 ۔ گھر کے کاموں میں سب کو شامل کریں۔

گھر کی صفائی، کپڑے دھونا، کپڑے تہہ کرنا، دسترخوان لگانا، کچن میں مدد کرناوغیرہ ۔  یہ سب کام  گھر کے لوگ  مل کر کریں۔اس سے  بچوں میں احساس  ذمہ داری،  باہمی تعاون، ہمدردی ، اور خدمت کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔

9۔ فیملی سلوگن بنائیں اور  ہر میٹنگ میں اسے دہرائیں۔

مثلا ایک سلوگن یا  نعرہ یہ ہوسکتا ہے کہ“ ہم شکر گزار اور ایماندار خاندان ہیں۔ یہ بھی نعرہ ہوسکتا ہے ” ہم اچھے مسلمان اور اچھے شہر ی ہیں”۔ یہ بھی نعرہ بناسکتے ہیں۔”ہمارا گھر محبت، دعا اور خدمت کی جگہ ہے۔” یادرکھیے اس طرح کے نعرے بنانے سے یہ الفاظ بچوں کے اندر  بہتر  شناخت اور نیک  مقصد پیدا کرتے ہیں۔

10۔  ایک دوسرے کیلئے شکریہ اور تعریف کے جملے استعمال کریں۔

 عام گھریلو ماحول اور ہر فیملی ٹائم میں ایک دوسرے کی تعریف کریں۔مثلاً  امی کے کھانے کی تعریف کریں۔ امی، آپ کا کھانا بہت لذیذ بنانا ہے، امی آپ کا شکریہ۔  اسی طرح  بچوں  کے کام کی  تعریف کریں۔ بیٹا، تم نے آج بہت اچھا کام  کیا ہے ۔  اس طرح ایک دوسر ے کے کاموں اور کوششوں  کی تعریف کی یہ عادت دلوں کو جوڑتی ہے۔ اور اس سے تعلق مضبوط ہوتا ہے۔

11۔ مہینے میں ایک مرتبہ آوٹ ڈور فیملی ٹائم  لازمی رکھیں۔

 یہ آوٹ ڈور ٹائم  چاہے کوئی  پارک جاکر  ہو، کوئی  لائبریری میں  ہو، یا  کوئی سمندر کے کنارہ یا باہر کسی ہوٹل میں کھانا کھا نا  کھا کر ہو ۔ کیونکہ فیملی کے ساتھ باہر جانا تعلقات کو تازگی دیتا ہے۔بچے والدین کے ساتھ اس  وقت کو Adventure سمجھتے ہیں۔

12۔ کسی دن فیملی ٹائم میں ملکی وسیاسی حالات پر ڈسکشن کریں۔

اس ڈسکشن  میں بچوں اور بڑوں سب کو آزادی سے بولنے کا موقع دیا جائے ۔ اس سے بچوں کی معلومات میں اضافہ ہونے کے ساتھ ان میں شہری سنس پید ا ہوگا۔   ان کی سوچ میں گہرائی پیدا ہوگی۔ اور ملکی ، شہری یا اجتماعی معاملات کو سوچنے کا ایک نیا  زاویہ نگاہ ان کو مل جائے گا۔  ان میں میچیورٹی آئے گی۔

13۔ فیملی وژن بورڈ بنائیں۔ اور دیوار پر آویزاں کردیں۔

فیملی معاشرہ سازی  کیلئے ایک بیسک یونٹ کا  کردار ادا  کرتی ہے۔  اسلئے فیملی وژن بنانا ضروری ہے۔  فیملی وژن اگر واضح ہو، دینی ہو،  اعلی اقدار پر مبنی ہو   تو فیملی ممبرز کی تربیت خود بخود اچھی ہوتی چلی جاتی ہے۔ اسے مل کر بنائیے اور  کمرے کی دیوار پر ایک  چارٹ بناکر  لگائیں۔ تاکہ فیملی کا ہرفرد اسے ہروقت دیکھ سکے۔

اس میں فیملی کے خواب ، وژن، عزائم ، فیملی  کی اجتماعی دعائیں اورکامیابیاں  وغیرہ لکھ کرلگا سکتے ہیں۔ اور ہر  نئی کامیابی پر ہرمہینے اسے اپڈیٹ کریں۔ اور کوشش یہ ہو کہ وژن سازی کا  سارا کام بچے والدین  اور  فیملی ممبرز مل کرکریں۔ اس سے بچوں کووژن ، مشن  لکھنے، سوچنے، اور ہدف بنانے  کی اہمیت کا احساس ملتا  رہے گا۔

14۔  اپنے خاندان کی تاریخ  اور  یادیں بچوں کے ساتھ شیئر کریں۔

دادا، نانا، یا والدین اپنی زندگی کے تجربات اور اپنے بڑوں کے واقعات بچوں کو  سنائیں۔بچے جانیں کہ ان کے خاندان کے کیا اصول  ، تاریخ اور قربانیاں  رہی ہیں۔یہ عمل بچوں کی شناخت یا آڈنٹٹی  کو مضبوط بناتا ہے۔

15۔ سونے کے آداب  اور سونے سے پہلے مل کر ایک منٹ کا مراقبہ کریں۔

 بچے بڑے سب سونے سے پہلے ایک چھوٹا سا مراقبہ کریں۔ اور اپنے دن کا جائزہ لیں کہ آج ہم نے کیا اچھا کیا؟ اور کونسی بات  قابل اصلاح تھی اسے ہم کل  ان شااللہ بہتر کریں گے؟ جوا چھا عمل کیا اس پر اللہ کا شکر ادا کیا  جائے اور جو غلط ہوا اس پر اللہ سے معافی  مانگنے کے ساتھ آئندہ کل اسے درست کرنے کا عزم سکھائیں۔یہ چھوٹا سا عمل بچوں میں  خود احتسابی اور شکر گزاری پیدا کرتا ہے۔

اسلامی زاویہ نگاہ سے فیملی ٹائم عبادت کیوں ہے؟

اسلام میں اہلِ خانہ کے ساتھ محبت، تعلق  اور ان کے ساتھ اچھا  وقت گزارنے کو عبادت کہا گیا ہے۔رسول اللہ ﷺ  کی سنت مبارک ہے کہ آپ  اپنے گھر والوں اور  بچوں کے ساتھ بیٹھتے، ان سے باتیں کرتے، انہیں پیار کرتے، اور گھر کے کاموں میں حصہ لیتے تھے۔نبی ﷺ کی سیرت طیبہ  ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ:محبت، مسکراہٹ، اور بات چیت بھی صدقہ ہیں۔ لہٰذا جب آپ اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں، ان کی بات سنتے ہیں یا انہیں مسکراہٹ دیتے  ہیں۔تو یہ صرف فیملی ٹائم نہیں بلکہ عبادت کا بہترین لمحہ بھی ہوتا  ہے۔

فیملی ٹائم کے سامنے عام رکاوٹیں اور ان کے حل

حلرکاوٹ
کم وقت مگر مکمل توجہ — 20 منٹ بھی کافی ہیں۔وقت کی کمی
سرگرمیوں کو ان کی پسند سے جوڑیں۔بچوں کی دلچسپی کم
Family Time کو عبادت اور فرض سمجھیں۔والدین کا تھکن یا مصروفیت
"No Phone Zone” بنائیں۔اسکرین ڈسٹرکشن

خلاصہ کلام۔ 

خلاصہ  یہ کہ ایک مضبوط  اور تربیہ دوست خاندان وہ ہے جس کے افراد مقصد حیات کے تحت جیتے ہیں۔ ایک دوسرے کا احساس کرتے ہیں۔ ساتھ بیٹھتے ہیں  ، ان کی کمیونیکیشن  مضبوط ہوتی ہے۔  محبت اور تعلق کا رشتہ  ان میں  مضبوط ہوتا ہے۔ یاد رکھیےفیملی ٹائم صرف  انجوائمنٹ کے لمحات  نہیں ہوتے  ، بلکہ یہ ایک نسل  کے بہتر  مستقبل کی  ضمانت ہے۔ جب والدین اپنے بچوں کو  توجہ، محبت، اور وقت دیتے ہیں تو بچے نہ صرف نفسیات طور پر متوازن اور  مطمئن ہوتے ہیں بلکہ   اخلاقی، ذہنی، اور جذباتی طور پر مضبوط شخصیت کے مالک  بنتے ہیں۔

یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ خوشحال  گھرانہ  وہ نہیں جہاں دولت کی ریل پیل  ہو ،  بلکہ وہ گھرانہ  ہوتا  ہے  جہاں ایک دوسرے سے تعلق مضبو طہ ہو، باہمی محبت واحترام کا رشتہ قائم  ہو، جہاں سب لوگ   ایک دوسرے کیلئے خوب صورت  دعائیں، نیک تمنائیں   اور نیک خواہشات  رکھتے  ہوں۔ اللہ سب ایسا ہی گھرانہ عطافرمائے۔ آمین

Check Also

سستی وکاہلی ختم کرنے کے طریقے

بچوں میں  سستی ،کاہلی ختم کرنے کے 7موثر طریقے

ڈاکٹرمحمدیونس خالد۔ تربیہ پیرنٹنگ کو چ ، کاونسلر، ٹرینر کیا آپ کو لگتا ہے  کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے