کامیابی کیا ہے اور کس طرح ممکن ہے ؟کامیابی کے حصول کے لئے وہ کون سے کامیابی کے اصول ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر کامیابی کو حاصل کی جاسکتا ہے دنیا میں کامیاب لوگ کون ہے اور انہوں نے کامیابی کو کیسے حاصل کیا ہے ؟کیا آپ زندگی میں کامیاب انسان بننا چاہتے ہیں؟ کیا آپ ماہانہ کروڑوں روپے کمانا چاہتے ہیں؟ کیا آپ اپنے تعلقات اور رشتوں کو خوبصورت بناکر اپنی پرسنل لائف اور فیملی لائف میں خوشیاں سمیٹنا چاہتے ہیں۔ اور کیا آپ اپنے کیرئیر میں کامیابی کی بلندیوں تک پہنچنا چاہتے ہیں۔
اگر آپ یہ سب کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو کامیابی کے ان چھ اصولوں کو سمجھ کر ان پر کاربند ہونا پڑے گا جن کو اپنانے سے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بدل گئیں۔ اور وہ دنیا کے سامنے کامیابی کی مثال بن گئے۔
اصول نمبر1۔ واضح اہداف کا تعین
کا میابی کا سب سے پہلا اصول یہ ہے کہ آپ اپنے لئے واضح اہداف کا تعین کریں۔
کامیابی کی راہ میں پہلا قدم یہ ہے کہ آپ کو پتا ہو کہ آپ کو کیا حاصل کرنا ہے او ر کیا نہیں کرنا۔ جب آپ اپنے اہداف کو واضح طور پر متعین کر لیتے ہیں، تو آپ اپنی توانائیاں صحیح سمت میں لگانے کے قابل ہوجاتے ہیں اس طرح کامیابی آپ کے قدم چومتی ہے کامیابی کے حصول کے لئے اہداف کا تعین ہونا بہت ضروری ہے اگر ایسا نہیں ہے تو آپ کی صلاحیتیں محنت اور توانائی ان جگہوں پر خرچ ہورہی ہوتی ہے کہ جہاں اسے نہیں ہونا چاہیئے اس طرح وقت کا بھی ضیاؑ ہوتا ہے اور کامیابی بھی نہیں ملتی ۔
مشہورکہاوت ہے کہ مسافر اور آوارہ گرد کے درمیان ایک ہی چیز کا فرق ہوتا ہے۔ اور وہ ہے منزل کا تعین۔ دونوں صبح گھرسے نکلتے ہیں مسافر کی منزل متعین ہوتی ہے چنانچہ وہ اسے پالیتا ہے۔ جبکہ آوارہ گرد کے پاس کوئی منزل متعین نہیں ہوتی۔ وہ بلاوجہ سارا دن تھک ہار کر شام کو گھرلوٹتا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ زندگی میں کامیابی واضح اہداف کے تعین پر ہی منحصر ہے۔
اصول نمبر2۔ پلاننگ اور تنظیم
کامیابی کا دوسرا اصول ہے “پلاننگ اور تنظیم”۔ بغیر پلاننگ کے کامیابی حاصل کرنا ممکن نہیں۔ اپنے وقت اور وسائل کو منظم کریں اور ایک مکمل پلان ترتیب دیں۔ اس سے آپ اپنے اہداف کی طرف کامیابی کے ساتھ بڑھ سکیں گے۔بنجمن فرینکلن کا مشہور جملہ ہے۔
Benjamin Franklin
“If you fail to plan, you plan to fail”
اپنے ہرروزکو پلان کیجئے۔ اپنے کاموں کی ٹوڈو لسٹ بنائیے۔انہیں منظم کیجئے اور اپنی کامیابی کو یقینی بنائیے۔
اصول نمبر3 ۔ محنت اور مستقل مزاجی
کامیابی کو حاصل کرنے کے لئے محنت اور مستقل مزاجی کی ضرورت ہوتی ہے کوئی بھی کامیابی محنت اور مستقل مزاجی کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتی۔ ناکامی سے بالکل نہ گھبرائیں بلکہ اسے اپنی محنت اور مستقل مزاجی کے ساتھ اسے شکست دیں اور اپنی کامیابی کے حصؤل کو ممکن بنائیں ۔ ہمارے دین اسلام نے بھی ہمیں محنت اور مستقل مزاجی کا درس دیا ہے۔ ایک حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: أحب الأعمال إلى الله أدومها وإن قل۔ اللہ کو پسندیدہ عمل وہ ہے جوپابندی اور مستقل مزاجیکے ساتھ انجام دیا جائے۔ چاہے وہ تھوڑا ہی کیوں نہ ہو۔
اصول نمبر4 ۔ مثبت سوچ اور خود اعتمادی
کامیابی کے حصول کا چوتھا اصول ہے “مثبت سوچ اور خود اعتمادی” ہے۔ زندگی کے ہر چیلنج کا مقابلہ مثبت سوچ اور خود اعتمادی کے ساتھ کریں۔ خدا کی ذات پر یقین رکھیں اور اپنیذات پر یقین رکھیں انشااللہ کامیابی کا حصول آپ کے لئے ممکن ہوجائے گا ۔ اپنی ذات پر یقین درحقیقت خداپر یقین ہی کی فلپ سائیڈ ہے۔ دونوں میں سے کسی کو ایک بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتاہے۔
اور ساتھ ہی مثبت سوچ اپنائیے۔ منفی سوچوں سے خود کو دور رکھیے۔ کیونکہ سوچ ہی ہر عمل کی بنیاد ہوتی ہے ہماری کامیابی اور ناکامی کے حصول میں سوچوں کا بنیادی کردار ہوتا ہے ۔ ہمارے پیارے آقا خاتم النبین ﷺ کا ارشاد گرامی ہے۔ کہ تمام اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ یعنی نیت جتنی اچھی ہوگی خالص ہوگی مثبت ہوگی تو اس کی بنیاد پر وجود میں آنے والا عمل اتنا ہی اچھا اور قیمتی ہوگا مثبت سوچیں ہمیں کامیابی کے حصول سے ہمکنار کرتی ہیں ۔
اصول نمبر5۔ مسلسل سیکھنے کی جستجوکیجئے۔
یہ کامیابی کا پانچواں اصول ہے کہ انسان ہر وقت تعلیم اور سیکھنے کی جستجو میں لگا رہے۔ کامیاب لوگ ہمیشہ سیکھنے کی جستجو میں لگے رہتے ہیں۔ نئے نئے ہنر سیکھیے، اپنی صلاحیتیں بڑھائیے اور تعلیم کو اپنی زندگی کا اہم حصہ بنائئے۔حدیث مبارکہ ہے کہ وہ شخص ہلاک ہو گیا جس کے دو دن ایک جیسے ہو گئے یعنی جس نے کل کے مقابلے میں آج اپنے علم اور تجربے میں اضافہ نہیں کیا تو آپ کی تباہی شروع ہوگئی لہذا ہر روز کچھ نیا سیکھنا ضروری ہے اور ویسے بھی سیکھتے رہنا انسان کی فطرت کا تقاضا ہے۔ خدا نے اس کی فطرت میں تجسس رکھا ہے۔ وہ اس جبلت کو جتنا بہتر طریقےسے استعمال کرے اتنا ہی کامیابی کا حصول ممکن ہوتا چلا جاتا ہے ۔ چنانچہ آج دنیا ترقی کے جس عروج پر پہنچی ہے اس کی بنیادی وجہ بھی علم کی ترقی اور انسان کے سیکھنے سکھانے کے عمل کی ترقی ہے۔انسان جس دن سیکھنا چھوڑدے ، اپنا علم بڑھانا اوراسے ریفریش کرنا ترک کردے۔ تو اس کی مثال اس جوہڑ یا اس رکے ہوئے پانی کی طرح ہوجائے گا جس میں سے بوآنے لگے اور مختلف موذی جانور اس پانی میں پرورش پانا شروع کردیتے ہیں ۔کہا جاتا ہے کہ جو سیکھنے کے عمل سے دور ہوگیا وہ کامیابی کی راہ سے دور ہوگیا لہذا زندگی میں ہر لمحہ سیکھنے کے عمل کو جاری رکھیئے تا کہ آپ کو زندگی میں مسلسل کامیابی ملتی رہےکامیابی کا حصول دراصل انتھک محنت مسلسل جدوجہد اور ہمیشہ سیکھتے رہنے سے مشروط ہے جب تک انسان ان تمام چیزوں پر کاربند رہتا ہے اس کی حصے کی کامیابی قدرت کی جانب سے اسے ملتی رہتی ہے ۔مسلسل سیکھتے رہنے کیلئے آپ کتابیں پڑھ سکتے ہیں۔ مختلف مفید کورسز کے ذریعے اپنا علم بڑھاسکتے ہیں۔ اہل علم کے ساتھ دوستی اور نشست وبرخاست رکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اچھی اچھی ویڈیوز سے بھی آپ اپنے علم میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
اصول نمبر6۔ بہتر تعلقات اور نیٹ ورکنگ
کامیابی کا یہ چھٹا اور اہم اصول ہے کہ اپنے تعلقات اور نیٹ ورکنگ کو بہتر بنائیں”۔ حصول کامیابی کے سفر میں بہتر تعلقات اور نیٹ ورکنگ کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ دوستوں، خاندان اور پیشہ ورانہ تعلقات کو مضبوط کریں اور ان سے مدد حاصل کریں اور جہان تک ممکن ہوسکے آپ بھی ان کے کام آئیں ۔
کہا جاتا ہے کہ زندگی کی کوالٹی اچھے تعلقات سے نا پی جاسکتی ہے۔ اور یہ قول بھی مشہور ہے کہ انسان کا رزق اس کے تعلقات اور نیٹ ورکنگ کے اندر چھپاہوا ہے۔ لہذا اپنے تعلقات کو مضبوط اور ہائیدار بنائیںاس طرح کرنے سے آپ پر ترقی کی راہؤں کے دروازے کھلنے لگیں گے اور کامیابی کا حصول ممکن ہو سکے گا ایسے لوگون کے ساتھ تعلقات کو استوارکریں جو کہ آپ کے لئے فائدہ مند ہوں اور ایسے لوگوں سے اجتناب کریں جو آپ کے وقت کے ضیاع کا سبب بنتے ہو ںاسلئے ضروری ہے کہ تعلقات دیکھ بھال کر اور اچھی طر ح سوچ بچار کے بعد ہی بنانے چاہئیں کیونکہ بعض اوقات الٹے سیدھے تعلقات انسان کو کامیابی کی شاہراہ سے دور کردیا کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑہیں: اچھی صحت کا راز