مائی ڈیلی پلانر مع گائیڈ بک
ہر انسان کامیاب اور خوشحال زندگی کے خواب دیکھتا ہے۔ ایسی زندگی جس میں سکون ہو، خوشیاں ہوں، محبت کرنے والے لوگ ہوں، بھرپور صحت ہو، مالی فراوانی ہو اورسب سے خاص بات، اللہ تعالی سے مضبوط تعلق ہو۔ لیکن عام طور پر ہماری زندگی میں ہوتا اس کے برعکس ہی ہے۔ انسانوں کی کثیر تعداد ہمیں مشکلات میں گھری نظر آتی ہے۔
اس کی کیا وجہ ہے؟
اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے وقت کا درست استعمال نہیں کرپاتے یا وقت کی ناقدری کرتے ہیں۔ جو لوگ وقت کا درست استعمال کر نا جانتے ہیں، وہ اپنے اہداف کو کم وقت میں بہتر طور پر حاصل کرلیتے ہیں۔ ایسے لوگ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بھی وقت نکال لیتے ہیں اور اپنے فرائض بھی بہ خوبی سرانجام دیتے ہیں۔
تصور کریں ایک ایسے طالب علم کا جو روزانہ باقاعدگی سے وقت پر پڑھتا ہے ۔ وقت پر کھیلتا ہے، وقت پر کھاتا اور وقت پر سوتاجاگتا ہے۔کیا وہ بہتر اورکامیاب زندگی گزارے گا یا وہ طالب علم جس کی زندگی میں نظم و ضبط نہیں ہے، وقت کی پابندی نہیں ہے۔
ایک دوسری مثال لے لیں۔ تصور کریں کہ دو خواتین ہیں ۔ ایک وہ ہے جو ورزش ، مطالعہ ، گھر کے کام یا دیگر ذمہ داریاں وقت پر ادا کرنے کی عادی ہے۔ جبکہ دوسری وہ ہے جو مختلف کاموں کو ٹالتی رہتی ہے۔ جب کوئی کام یاد آئے تب کرنے بیٹھ جاتی ہے اور اس کے پاس اپنے کاموں کو مکمل کرنے کے لیے کوئی منصوبہ نہیں ہوتا۔ آپ کے خیال میں کس کی زندگی میں زیادہ پر سکون اورکامیابی ہوگی؟ اور کسے زیادہ عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا؟ یقیناً پہلی خاتون کو۔
یہی حال کسی بھی فرد ، خاندان یا کاروباری ادارے کا ہوتا ہے۔ جہاں منصوبہ بندی ہو، وقت پر کام کرنے کا رواج ہو اور نظم وضبط کا خیال رکھا جاتا ہو، وہاں آپ کو کامیابی ، زندگی میں ترتیب اور خوشحالی نظر آئے گی۔
مائی ڈیلی پلانر اور گائیڈ بک کیا ہے؟
ڈیلی پلانر میں آپ ایسا کیا کرتے ہیں جو آپ کی زندگی بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟
مائی ڈیلی پلانر ایک ایساٹول ہے جو آپ کو اپنی زندگی کو منظم انداز سے آگے بڑھانے اور اپنے کاموں کو مربوط انداز سے کرنے کا نظم فراہم کرتا ہے۔ یہ نظم آپ کے دنوں اور اوقات کو ایک ہی منظر میں آپ کی آنکھوں کے سامنے لے کر آتا ہے۔ آپ کی زندگی کے بڑے اہداف اور چھوٹے چھوٹے گولز کو مکمل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اہم، فوری، یا کم اہم کاموں کی وضاحت کر کے اپنے کاموں کو منظم کرنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔
مائی ڈیلی پلانر کے فوائد
مائی ڈیلی پلانر کے استعمال سے آپ کو اپنے کاموں کی فہرست بنانے ، فوری طور پر سرانجام دینے والے کاموں کو الگ کرنے اور بعد میں کرنے کے قابل کاموں کو الگ کرنے میں مدد ملتی ہے۔ جس سے آپ اپنے ضروری کاموں کو نہ صرف نظرانداز نہیں کرتے بلکہ کاموں کی تکمیل کیلئے تنظیم کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔
خود کو اپنے دن او ر کاموں کیلئے ذمہ دار محسوس کرتے ہیں اور اپنے کاموں پر زیادہ توجہ دے کر ان کو وقت پر آسانی سے مکمل کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ لہذا، جب آپ غلطی سے کسی ایسی سرگرمی میں مشغول ہوں جو آپ کے ڈیلی پلانر کا حصہ نہیں ، تو آپ فوری طور پر بے چینی محسوس کرتے ہیں۔ یہ احساس تب تک برقرار رہتا ہے جب تک کہ آپ ٹریک پر واپس نہ آجائیں۔نتیجتا آپ بامقصد زندگی گزارنے کے قابل ہوجاتے ہیں ،جس کے آپ اہل ہیں۔
اہداف طے کریں
فرض کریں کہ آپ کسی جگہ فٹبال میچ کھیلنے گئے ہیں۔ پوری تیاری اور جوش و خروش کے ساتھ گئے ہیں۔ بہت سارے لوگ اسٹیڈیم میں آپ کا میچ دیکھنے کے لیے موجود ہیں۔ وہ آپ سے امیدیں لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ آپ کے لئے دعائیں کر رہے ہیں۔ آپ کی مخالف ٹیم بھی پورے جوش وخروش کے ساتھ میدان میں آچکی ہے۔
جیسے ہی میچ شروع ہوجائے تو دونوں طرف سے گول پوسٹ ہٹا دئے جائیں تو آپ کیا محسوس کریں گے؟ آپ گیند لیکر بھاگ رہے ہیں، اپنے ساتھیوں کو گیندپاس بھی کر رہے ہیں لیکن گول نہیں کرپارہے ہیں۔ کیونکہ گول پوسٹ موجود نہیں ہے۔ اب کیا ہوگا ؟ آپ محض بھاگ رہے ہیں اپنے آپ کو تھکا رہے ہیں ، کچھ حاصل نہیں کر پا رہے ۔
اب آپ مایوس ہونا شروع ہوجائیں گے۔کیونکہ آپ کی مجبوری یہ ہے کہ جب تک وقت پورا نہیں ہو جاتا، میدان سے باہر بھی نہیں جا سکتے او رگول بھی نہیں کرپارہے ۔ یہی حال مخالف ٹیم کا بھی ہے اور ان شائقین کا بھی جو آپ کی صلاحیتوں پر اعتماد کر کے آپ کا کھیل دیکھنے اور سراہنے کے لیےآئے تھے۔ اب ہوگا یہ کہ نہ توآپ پُرجوش رہیں گے اور نہ ہی میدان جمع ہونے والے شائقین۔
ڈیلی پلاننگ کے بغیر کامیابی نہیں ملتی۔
یہی حال ہم اپنی زندگی کے ساتھ بھی کرتے ہیں، اپنی منزل کا تعین کیے بغیر بھاگنا شروع کر دیتے ہیں۔ سنگِ میل کو منزل سمجھ کر خوش ہوجاتے ہیں، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ پتہ چلتا ہے کہ یہ چراغِ راہ ہے منزل نہیں ہے۔اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہم پھر اپنے آپ سے لڑنا اور الجھنا شروع کر دیتے ہیں۔
اس کے بر عکس جب ہم اپنی منزل کا تعین کرلیتے ہیں تو راستے میں آنے والے مناظر سے لطف اندوز ہونے کے باوجود اپنے ہدف پر نظر رکھتے ہیں۔ جیسے جیسے آگے بڑھتے ہیں، تو منزل تک پہنچنے کا خیال ہی ہمیں پرجوش رکھتا ہے۔ اس دوران اگر کہیں رکاوٹیں بھی آجائیں تو ولولے پست نہیں ہوتے۔ کیونکہ ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ جس چیزکے لیے ہم سفر کر رہے ہیں اس کے حصول کے سامنے ان مسائل کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اہداف طے کرنے سے زندگی بامقصد ہوجاتی ہے۔کہتے ہیں کہ “بے مقصد زندگی قبل از وقت موت ہے۔”
گول سیٹنگ اور ناکامی
ہر دن بے شمار لوگ یہ تہیہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اہداف کو ضرور پورا کریں گے۔ زندگی بہتر انداز میں گزاریں گے۔ لیکن بدقسمتی سے چند ہی دن میں وہ بھول جاتے ہیں کہ جن خوابوں کی تکمیل کے لیے وہ اتنے بے چین تھے، آج ان خوابوں کی طرف دھیان بھی نہیں جارہا ہے۔ یہ پلانر ہمیں ان غلطیوں سے بچاتا ہے اور ہمارے خوابوں کو مرنے نہیں دیتا۔ یہاں ہم ان غلطیوں کی نشاندہی کریں گے:
اپنے اہداف نہ لکھنا (Not Writing Goals)
مسائل حل کرنے میں جتنا اہم کردار لکھنے کا ہے، عموماً کسی اور طریقے کا نہیں ۔ اگر آپ اپنے کام وقت پر کرنے کے عادی نہیں ہیں تو رات سونے سے پہلے آنے والے دن میں کیے جانے والے کاموں کی فہرست بنالیں۔ آپ حیران رہ جائیں گے کہ آپ کی زندگی بدلنے کے لیے ایک چھوٹی سی پرچی ہی کافی ہے۔ لکھنے کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔لوگ اپنے مقاصد میں کامیاب اس لیے بھی نہیں ہوتے کہ انہوں نے لکھ کر نہیں رکھا ہوتا۔ لہذہ اس غلطی سے بچیں اور اپنے کومقاصد لکھیں۔
کامیابی کی تیاری نہ کرنا (Not Preparing for Success)
ہم اپنے بیشتر کام مکمل کیوں نہیں کرپاتے؟ اس کی بنیادی وجہ یہ ہےکہ ہم پہلے سے تیاری نہیں کرتے اور پہلے سے ماحول نہیں بناتے۔ فرض کریں آپ صبح جلدی اٹھ کر پارک جانا چاہتے ہیں تو رات کو جلدی سونے کی عادت ڈالیں۔ اس کے لیے اپنے ارد گرد ماحول ایسا بنائیں کہ جلد نیند آجائے۔ موبائل بند کردیں یا سائلنٹ پر کردیں۔ کمرے کا ماحول پرسکون بنالیں۔ صبح کے لیے جاگنگ ٹریک یا جو بھی کپڑے پہننے ہوں، انہیں تیار رکھیں۔اسی طرح اگر صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو اپنے ارد گرد پھل، خشک میوہ جات یا دیگر صحت بخش اشیاء رکھیں اور یوٹیوب یا فیس بک پر ایسے ہی لوگوں کی پوسٹ یا ویڈیوز دیکھیں۔
بہت سارے گولز سیٹ کرنے کی غلطی (Setting Too Many Goals)
دو خرگوشوں کو ایک ساتھ پکڑنے کی کوشش کریں گے تو ایک بھی ہاتھ نہیں آئے گا۔ کہتے ہیں اگر آپ کا ایک ہدف ہے تو اسے حاصل کرنے کے سو فیصد امکانات ہیں۔ اگر دو اہداف ہیں تو پچاس فیصد اور اگر تین ہیں تو تقریباً صفر فیصد۔
مولانا رومی اپنے شاگردوں کو ایک کھیت میں لے کر گئے۔ ایک کسان کو کنویں کی ضرورت تھی لیکن اس نے تھوڑے تھوڑے فاصلے پربہت سارے گڑھے کھود رکھے تھے۔ مولانا نے پوچھا کہ کسان کے اس عمل کے متعلق کیا خیال ہے۔ سب کا متفقہ فیصلہ تھا کہ اس نے بے وقوفی کی ہے اور اس لیےکبھی بھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔
مولانا نے کہا، تم سب یہ غلطی کرتے ہو۔ ایک کام مکمل نہیں ہوتا، دوسرا کام شروع کردیتے ہو، وہ ادھورا ہوتاہے تیسرے میں لگ جاتے ہو۔لہذا یاد رکھیں، اگر بہت سارے اہداف سامنے رکھیں گے تو ایک بھی مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہوسکے گا۔
تمام وقت منصوبہ بندی میں ہی گزار دینا (Spending Time in Planning)
جتنا وقت ایک باپ یہ سوچنے میں صرف کر دیتاہے کہ اس کا بیٹا دومیں سے کونسی کتاب پہلے پڑھے، دوسرا بچہ دونوں کتابیں پڑھ لیتاہے۔ خیالی پلاؤ اتنے نہ پکائیں کہ جل جائیں اور کھانے کے قابل نہ رہیں۔ وقت اور صلاحتیں دونوں ضائع ہوں گی۔کمال پرست نہ بنیں۔ دنیا میں بیشمار لوگ اس لیے کامیاب نہیں ہوئے کہ وہ اپنے آپ کو کسی مخصوص کام یا ملازمت کے لیے اہل نہیں سمجھتے تھے۔ ان سے کم اہل لوگوں نے قدم آگے بڑھائے اور وہ کام کردئے۔ یہی ہوتاہےکہ کام کرتے کرتے کرنا آتاہے۔ اپنا سارا وقت منصوبہ بندی میں نہ گزاریں بلکہ عملی اقدام کریں۔
قلیل المدتی اہداف طے نہ کرنا (Not Setting Short Term Goals)
اگر آپ دس کلو وزن پانچ ماہ میں کم کرنا چاہتے ہیں تو ایسا نہ کریں کہ پانچ ماہ بعد اپنا وزن چیک کرنے بیٹھیں کہ کتنا کم ہوا ہے۔قلیل المدتی اہداف طے کریں کہ ایک ماہ میں کتنا کم ہونا ہے اور ایک ہفتہ میں کتنا اور اس کے لیے ہر روز کیا کرنا ہے۔
بالکل اسی طرح جیسے تعلیمی سال شروع ہوتا ہے تو امتحانات چار یا چھ ماہ بعد ہوتے ہیں۔ ہمارا مقصد امتحان میں کامیابی ہوتاہے۔ اگر ہم یہ طے نہیں کریں گے کہ روز کی بنیاد پر اپنے ہدف کے کتنے قریب جانا ہے تو کامیابی کے امکانات مدھم پڑنا شروع ہوجائیں گے۔
اب تک آپ کو اندازہ ہو گیا ہوگا کہ لوگ اپنے مقاصد میں کامیابی کیوں حاصل نہیں کر پاتے۔
مسائل کا ادراک تو ہو چکا، آئیے اب حل کی طرف آتے ہیں۔ کیا آپ ان تمام غلطیوں سے بچنے کیلئے، جن کا تذکرہ اوپر کیا گیا ہے، روزانہ بس 15 سے 20 منٹ نکال سکتے ہیں؟ اگر نکال سکتے ہیں تو ہمارے بہترین پلانر کی مدد سے صرف 20 منٹ میں اپنے دن کی بہترین تنظیم کرسکتے ہیں۔ جس سے آپ کی زندگی ناکامی سے کامیابی کی طر ح سفر شروع کرسکتی ہے۔
مائی ڈیلی پلانر (Daily Planner) کیا ہے؟
مائی ڈیلی پلانر ایک ایسا ٹول ہے جو آپ کو اپنی زندگی کو منظم انداز سے آگے بڑھانے اور اپنے کاموں کو مربوط انداز سے کرنے کا نظم فراہم کرتا ہے۔ یہ نظم آپ کے دنوں اور اوقات کو ایک ہی منظر میں آپ کی آنکھوں کے سامنے لے کر آتا ہے۔ آپ کی زندگی کے بڑے اہداف اور چھوٹے چھوٹے گولز کو مکمل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اہم، فوری، یا کم اہم کاموں کی وضاحت کر کے اپنے کاموں کو منظم کرنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔ ہم یہاں اس پلانر کی کچھ خصوصیات اور استعمال کے طریقوں کی وضاحت کردیتے ہیں
لائف گولز
لائف گولز کا تعین اس پلانر کی بنیادی خصوصیت ہے۔ یہ بات معلوم ہے کہ بڑی تصویر، مختلف چھوٹی چھوٹی تصویروں سے مل بنتی ہے۔ اس پلانر میں موجودلائف گولز کا فریم آپ کے اُن بڑے خوابوں کو آپ کے سامنے لا کر کھڑا کرتا ہے جنہیں آپ فراموش کرچکے تھے۔ یا جن کے متعلق آپ بہت کم سوچتے اور بات کرتے تھے۔ اس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ وہ خواب جنہیں پورا کرکے آپ پرسکون، کامیاب اور خوشحال زندگی گزار سکتے تھے، مرجاتے ہیں۔ لائف گولز ایک طرف تو آپ کے خوابوں کو زنددہ رکھتا ہے تو دوسری جانب انہیں پورا کرنے میں آپ کی بھرپور مدد کرتا ہے۔
لیکن کیسے؟اس کا جواب ہے کہ ماسٹر پلان ایک بہت سادہ سے فلسفے پر قائم ہے:
اپنے خیالات پر نظر رکھو، وہ تمہارے الفاظ بن جاتے ہیں۔
اپنے الفاظ پر نظر رکھو، وہ تمہارے افعال بن جاتے ہیں۔
اپنے افعال پر نظر رکھو، وہ تمہاری عادات بن جاتے ہیں۔
اپنی عادات پر نظر رکھو، وہ تمہارا کردار بن جاتے ہیں۔
اپنے کردار پر نظر رکھو، جو تمہیں منزل تک پہنچاتا ہے (لاؤ زو)
یہ کامیابی کے آسان ترین راستوں میں سے ہے کہ تم اپنے خیالات پر نظر رکھو! یہ تمہاری منزل کا تعین کریں گے۔ مائی ڈیلی پلانر میں موجود لائف گولز ہمیں ان چیزوں کے متعلق سوچنے پر مجبور کرتا ہے جو کام ہمیں کرنے ہیں۔ اگر ہم ہرروز چند سیکنڈ اس پلانر پر سرسری ہی نظر ڈال لیں تو آہستہ آہستہ ہم غیر ضروری کام ترک کرنا شروع کر دیں گے۔ اور ضروری کام لاشعوری طور پرزندگی کا حصہ بننا شروع ہو جائیں گے۔
زندگی کے بڑے اہداف کی بڑی تصویر کن چھوٹی تصویروں سے مل کر بنتی ہے؟َ
1۔ صحت: یعنی کیسی صحت چاہتے ہیں اور اس کے لیے کن چیزوں کی ضرورت ہے، کتنی ورزش یا چہل قدمی کرنی ہے، کب سونا اور جاگنا ہے، کیا کھانا ہے اور کتناوزن ہونا چاہیے؟
2۔ ذاتی نمو: یعنی ذہنی اور روحانی ترقی کے لیے کتنا مطالعہ کرنا، کتنی عبادت کرنایا کتنی دیر یوگا اور میڈی ٹیشن کرنا ہے؟
3۔ کام: یعنی کون کون سے کورسزکرنے ہیں، کون سے سرٹیفیکیٹس حاصل کرنے ہیں، کون سی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے وغیرہ
4۔ دولت: کتنے پیسے کمانے ہیں، کس کام میں سرمایہ کاری کرنی ہے، کتنی بچت کرنی ہے، کس کے قرضے اتارنے ہیں وغیرہ
5۔ خاندان: گھر والوں کے لیے کیا کرنا ہے، کس کس کی مالی یا جذباتی مدد کرنی ہے، کتنااور کیسے وقت گزرنا ہے وغیرہ
6۔ دوست: کس قسم کے دوستوں سے تعلق رکھنا ہے، ہفتے میں کس دن وقت دینا ہے، کس سے کیا سیکھنا اور کسے سکھاناہے وغیرہ
7۔ تفریح: یہ بہت اہم چیز ہے اور ہماری کثیر تعداداس کے بارے میں سوچتی تک نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم زندگی روکھی پھیکی گزارتے ہیں۔ ہمیں بڑے خواب دیکھنے چاہییں، انہیں پورے کرنے کی طاقت اللہ دے گا۔ خواب دیکھتے وقت ہمیں ڈرنا نہیں چاہیے۔
آپ چاہیں تو ڈیلی پلانر پر کام شروع کرنے سے پہلے اگلے صفحے پر دیے گئے پلانر کوپُر کرلیں یا چاہیں تو کچھ عرصے پلانر پر کام کریں اُس کے بعد اسے بھر لیں۔ جیسے آپ کے لیے آسانی اور فراغت ہو، کر یں۔
سالانہ اہداف
ایک بار جب آپ زندگی بھر کے اہداف لکھ لیں گے، تو آپ کے پاس خواہشات کی مکمل لسٹ مرتب ہو جائے گی. اب آپ اس لسٹ میں سے اپنے اس سال کے اہداف چنیں گے. دوسرے لفظوں میں آپ یہ فیصلہ کریں گے کہ اس سال کا وقت کن چیزوں کے حصول کیلئے گزارنا ہے
سالانہ ہدف کا ایکشن پلان
مائی ڈیلی پلانر کا ایکشن پلان آپ کو تفصیلاً بتائے گا کہ آپ سالانہ ہدف کیسے حاصل کریں گے؟. ایکشن پلان آپ کو مندرجہ ذیل چیزیں بتائے گا۔ آپ کا سالانہ ہد ف کیا ہوناچاہیے؟ اس ہدف کو حاصل کرنے کی وجوہات ۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے درکار اقدام، باترتیب لکھے جائیں گے ۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے درکار وسائل کیا ہوسکتے ہیں۔ ان کو لکھا جائے۔
ایکشن پلان کا فائدہ یہ ہے کہ یہ آپ کے سالانہ ہدف کو قابل حصول حصوں میں توڑ دیتا ہے۔. آپ سالانہ ہدف کو شاید یک مشت حاصل نہیں کر سکتے۔ لیکن ان چھوٹے حصوں کو حاصل کر کے اپنے ہدف تک پہنچ سکتے ہیں۔. ایکشن پلان آپ کو ایک نقشہ دے گا جس سے آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ کہاں سے شروع کرنا ہے اور آگے کیسے بڑھنا ہے؟
ڈیلی پلان بذریعہ مائی ڈیلی پلانر
ہم اگر صرف ایک دن اس احساس کے ساتھ گزار دیں کہ دن کا ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرناتودن خوبصورت اور پرسکون گزرے گا۔ اور اگر ہمارے دیے گئے پلانر پر صرف ایک مہینہ پابندی سے عمل کر لیا تو آپ حیران رہ جائیں گے کہ اتنا کام تو عام حالات میں تین، چار ماہ کے دوران میں بھی نہیں کر پاتے تھے۔ روزانہ سونے سے پہلے یا صبح اٹھ کرخود کو 15 سے 20 منٹ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ عمل آپ کی زندگی کا رخ تبدیل کردے گا۔
مائی ڈیلی پلانر کی اضافی خصوصیات
“مائی ڈیلی پلانر” زندگی، سال ، ماہ اور ایام کی بہترین پلاننگ کے علاوہ کچھ اضافی خصوصیات کا حامل ہے۔ جو مندرجہ ذیل ہیں۔
آج کی بات یا یعنی اقوالِ زریں :
ہم جانتے ہیں کہ حکمت کی بات”دکھی دلوں کی دوا ہے۔” بعض اوقات ایک اچھی بات ہماری زندگی بدلنے کیلئے کافی ہوجاتی ہے۔ اس لیے ہم نےہر دن کا آغاز ایسی ہی بات سے کیا ہے جو ہمارے سوچنے کا انداز بہتر کرے اور ہم خود کو ذہنی اور روحانی طور پر مضبوط محسوس کریں۔یہ اقوال ہم نے اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں لکھے ہیں۔
آج کا لازی کام ضرور پورا کریں ۔
اگر ہمیں دن میں 10 کام کرنے ہیں تو ضروری نہیں کہ تما م ہی کام ضروری ہوں۔ لیکن یہ ضرور ہے کہ کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جنہیں لازمی کیا جانا چاہیے۔ ان میں سے کچھ ارجنٹ یعی فوری نوعیت کے ہوتے ہیں تو کچھ وہ کام ہوتے ہیں جنہیں مستقل کرتے رہیں تو مستقبل میں بڑی کامیابی ملے گی ۔مثلا امتحان یا کسی کورس کی تیاری ، ورزش، اپنے پیشے میں مہارت ،عبادت وغیرہ۔
ڈیلی پلان میں ان کاموں سے متعلق بہت احتیاط سے رکھیں پہلی فرصت میں کرنے کے ہوں۔ روزانہ دوکام ایسے ضرور کریں جو آپ کا مستقبل سنوار نے کا سبب بنیں گے۔ ان دو کاموں پر بالکل سمجھوتہ مت کریں۔ ان سے پہلے کوئی بھی تفریحی کام نہ کریں جیسے موبائل یا ٹی وی کا استعمال ، دوستوں سے ملاقات وغیرہ۔ پلانر میں دونوں کاموں کو 15، 15 نمبر دیں۔
ٹو ڈو لسٹ
اہم ترین کاموں اور عادات کے بعد آپ دن بھر کے اہم کاموں کا جائزہ لیں۔ ان میں کسی سے ملاقات، کسی سے کیا گیا وعدہ، کوئی ذمہ داری یا کچھ اور کام ہوسکتاہے۔ شروع کے کچھ روز ہوسکتا ہے آپ کے تمام کام مکمل نہ ہوں۔ لیکن لکھتے رہنے سے آپ زیادہ کام کرنے کے عادی ہوجائیں گے۔ اس فہرست میں اہم ترین بات یہ ہے کہ صبح کتنے بجے اٹھنا ہے۔ اس معاملے میں بالکل بھی سمجھوتہ نہ کریں۔ ہر کام کی تکمیل کے لیے خود کو 5 نمبر دیں۔
آج کیا نہیں کرنا کی لسٹ بنائیں:
جس طرح ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ کیا کرنا ہے، اسی طرح کچھ وہ کام بھی معلوم ہونے چاہئیں جو دن بھر میں نہیں کرنے ہیں مثلا، موبائل کا غیر ضروری استعمال یا ان لوگوں میں فضول وقت ضائع کرنا جو منفی ذہنیت کے مالک ہیں یا جو منزل تک پہنچنے کے بجائے، آپ کو منزل سے دور کررہے ہیں۔ ان کے لیے بھی 5، 5 نمبر دیں۔
آج کیا کرنا ہے:
یہ کام بظاہر آپ کے اہداف کے حصول میں مددگار نہیں ہوتے لیکن آپ کو منظم اور پرسکون رکھتے ہیں۔ مثلا:
ا۔ پورے دن کی منصوبہ بندی۔
یہ اہم ترین عادت ہے کیونکہ یہی عادت آپ سے باقی سارے کام کروائے گی اور یہی عادت پیدا کرنے کے لیے مائی ڈیلی پلانر ترتیب دیا گیا ہے۔
۲۔عبادت:
عبادت کے لیے وقت نکالیں ۔ یاد رکھیں، ہماری زندگی میں بے چینی کی صرف ایک وجہ ہے، “اللہ سے دوری” اور اس کا حل ایک ہی ہے”اللہ کا ذکر”۔ پرسکون زندگی گزارنے کے لیے عبادت کے لیے لازمی وقت نکالیں۔
عادات:
عادتیں یا تو ہماری بدترین آقا ہوتی ہیں یا بہترین غلام۔ پورے دن کی منصوبہ بندی،ورزش، مطالعہ، کسی صلاحیت میں اضافہ ، عبادت ، اہلِ خانہ کے ساتھ وقت گزارنا یا کوئی بھی اچھی عادت اپنے اندر پیدا کرنے کی شروعات کریں۔ آپ محسوس کریں گے کہ ایک عادت بدلنے سے محض ایک عادت نہیں بدلتی بلکہ پوری زندگی میں خوشگوار تبدیلی پیدا ہوجاتی ہے۔ 3 عادات کا ذکر ہم نے پلانر میں کیا ہے ، باقی1آپ خود لکھ سکتے ہیں۔ہر عادت کو 5 نمبر دیں۔
مطالعہ:
آپ کی کامیابی کا بہت حد تک دارومدار اس بات پر ہے کہ آپ دن بھر میں کتنی دیر اور کیا مطالعہ کرتے ہیں۔ جو لوگ کتابیں پڑھتے ہیں وہ زیادہ پرسکون اور مستقبل کی طرف زیادہ پرامید ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس جوافراد مطالعہ نہیں کرتے وہ خوف کا شکار رہتے ہیں۔ لہذا مطالعے کی عادت ضرور ڈالیں۔
ورزش: ورزش ہمیں دن بھر چاق و چوبند رکھتی ہے۔ ایمان کے بعد سب سے بڑی دولت اچھی صحت ہے۔ اس کا خیال ہم ورزش کے ذریعے رکھ سکتے ہیں۔
اہلِ خانہ کے ساتھ وقت: ہم زندگی میں جو کچھ بھی کرتے ہیں ، فیملی کے لیے ہی تو کرتے ہیں۔ اپنی فیملی کے لیے وقت نکالیں۔
آج کی سب سے بڑی کامیابی
ایمی مورن – .وہ واحد شخص جس سے آپ کو اپنا موازنہ کرنا چاہیے، وہ شخص ہے جو آپ گزرے ہوئے کل تھے
آج آپ نے ایسا کیا حاصل کیا جس نے آپ کو آپ کے ہدف کے قریب کردیا ہو؟ اور جس نے آپ کو آج ایک بہتر شخص بنایا ہو؟ یہ جواب زیادہ تر آپ کو آپ کے ضروری کاموں کی فہرست تیارکرنے سے ملے گا یا پھر کچھ ایسا ہوجانے سے جس کی آپ نے توقع ہی نہیں کی ہوگی۔
نوٹس:
یہاں اپنے تاثرات لکھیں کہ آج کا دن پلانر کے مطابق گزارنے سے کیا فائدہ ہوا۔ اور کیا فائدہ ہوسکتاہے۔ یا کیا غلطی ہوئی۔
کامیابی:
آخرمیں یہ لکھیں کہ آج میں نے تمام کاموں کی تکمیل میں کتنے فیصد کامیابی حاصل کی۔ ان نمبرز کا فیصلہ آپ خود کریں گے۔ ہوسکتاہے کہ آپ ۲۰ میں سے صرف ۵ کام کرسکیں لیکن یہ کام انتہائی اہم ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ۱۵ کام کرلیں لیکن اہم ترین کام ادھورے رہ جائیں۔ فیصلہ آپ کریں آپ دن کے اختتام پر خود کو ۱۰۰ میں سےکتنے فیصد دیتے ہیں۔
ہفتہ وار کاموں کا جائزہ
بہتر تو یہی ہے کہ ہفتے کی رات یا اتوار کی صبح خود کو 15 منٹ دیں اور دیکھیں، یہ 15 منٹ آپ کو بدلے میں کیا کچھ دیتے ہیں۔
ایک ہفتہ مائی ڈیلی پلانر کے مطابق زندگی گزارنے کے بعد جب آپ ہفتہ وار کاموں کا جائزہ لینے بیٹھیں گے تو حیران رہ جائیں گے کہ یہ ہفتہ کتنا منفرد اور خوشگوار گزرا ہے۔ کتنی آسانی سے زندگی تبدیل ہوتی جا رہی ہے۔
آپ بس دو کام کریں:
1۔ پورے ہفتے میں کیے گئے تین سے پانچ وہ کام لکھیں، جنہیں کرکے آپ بہت خوش ہیں۔ ان میں وہ کام بھی ہوسکتے ہیں جو آپ بہت دنوں سے ٹال رہے تھے، وہ بھی ہوسکتے ہیں جنہیں کرنا آپ کو ناممکن یا مشکل لگ رہا تھا ، وہ کام بھی ہوسکتے ہیں جس کا آپ کو مستقبل میں بڑا فائدہ ہوگا اور وہ کام بھی ہوسکتے ہیں جس سے کسی کی زندگی میں تبدیلی پیدا ہوئی۔
2۔ دوسرا کام یہ ہے کہ آنے والے ہفتے کے کچھ وہ کام جنہیں لازمی کرنا ہے وہ لکھ لیں۔ یہ وہ کام ہیں، جنہیں ٹالنا نامناسب یا نقصان دہ ہے۔ ان کاموں کے ساتھ وقت بھی لکھ لیں۔ اس میں آپ یہ بھی لکھ سکتے ہیں کہ شام 5بجے سے 6 بجے کے دوران مجھے پارک جا کر چہل قدمی کرنی ہے کیونکہ اچھی صحت میرے لیے بہت اہم ہے۔ یا آپ یہ بھی لکھ سکتے ہیں کہ صبح 6 بجے سے 8 بجے کے دوران مجھے اُس پروجیکٹ پر کام کرنا ہے جسے مکمل کرنے میں کم وقت بچا ہے۔ اس کے علاوہ آپ یہ بھی لکھ سکتے ہیں کہ کسی سے ملنے، کسی پروگرام میں جانا، والدہ، والد یا شریک حیات کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس جانا وغیرہ۔
اس چارٹ کا ایک یہ بھی فائدہ ہوگا کہ ہفتے کے دوران اگر کسی آنے والے دن کی کوئی مصروفیت یا ضروری کام آجائے تو آپ اسے بھی ا س چارٹ میں شامل کرسکتے ہیں۔ مثال کے طور پر منگل کے دن آپ کے علم میں یہ بات آتی ہے کہ جمعہ کو رات 8 بجےکسی رشتے دار کے گھر جانا بہت ضروری ہے تو آپ فوراً اسے “ہفتہ وار کاموں کا جائزہ” والے چارٹ پر لکھ لیں گے اور جب مائی ڈیلی پلانر میں جمعہ کے کاموں کی تفصیل لکھنے بیٹھیں گے تو سب سے پہلےوہ” چارٹ ” آپ کویاد دلا دے گا کہ آج 8 بجے کوئی اور مصروفیت نہیں رکھنی کیونکہ فلاں رشتے دار کے گھر جانا ہے۔
اتوار کے اہم سوالات:
آج آپ اپنے ساتھ، اپنی فیملی کے ساتھ اور اپنے دوستوں کے ساتھ ایسا کیا خاص کریں گے جو آپ کے اس دن کو یادگار بنادے؟ ضروری نہیں کہ وہ کوئی مشکل کام ہی ہو۔ آپ اکیلے میں اپنے ساتھ کچھ وقت گزار سکتے ہیں۔ اپنے کسی فیملی ممبر یا دوست کو چائے پہ مدعو کرسکتے ہیں جہاں آپ صرف اسکے بارے میں جانیں۔ یا کسی دوست کو جس سے سالوں سے ملاقات نہیں ہوئی کال کر کے ساتھ بیتے یادگار لمحوں کی یاد تازہ کر سکتے ہیں۔ یاد رکھیے آپ کی اپنی سماجی زندگی سے وابستہ توقعات ہی یہ طے کریں گی کہ آپ کتنی خوشگوار زندگی گزارتے ہیں۔ ان سوالات کے جوابات میں آپکی خوشیاں پوشیدہ ہیں۔
Notes
نوٹس: ان تین سطروں میں آپ اپنے گزشتہ ہفتہ کا خلاصہ یا آنے والے ہفتہ کا مختصر خاکہ درج کرسکتے ہیں۔