Wednesday, November 20, 2024
HomeEducation Mazameenاسکول اسمبلی کی اہمیت

اسکول اسمبلی کی اہمیت

اسکول اسمبلی کی اہمیت

اسکول اور مکتب  کی یومیہ سرگرمیوں کا آغاز  صبح  کی اسمبلی سے ہوا  کرتا ہے۔ کہتے ہیں کہ اگر کسی اسکول کی مکمل کارکردگی کو جاننا ہو تو اسکول کی اسمبلی کو بغور دیکھ لیا جائے،  کہ وہ کس نوعیت کی ہوتی ہے۔  اسمبلی  سے عموما اسکول کے معیار کا پتہ لگ جاتا ہے۔ اسکول کی اسمبلی ایک غیر نصابی سرگرمی ہوا کرتی ہے۔  لیکن بڑی حد تک  نصابی سرگرمیوں کے لیے معاون ہوتی ہے۔ اسکول اسمبلی کی اہمیت   سے کسی  بھی طور  انکار ممکن نہیں۔

 اسکول اسمبلی کی کیا اہمیت ہے ؟ اور  یہ  اسکو ل کے بچوں میں کون کون سی صلاحیتیں پروان چڑھا تی ہے؟ ان سب چیزوں کا ادراک اساتذہ کو ہونا  نہایت ضروری ہے۔ تعلیمی عمل سے جڑے بہت سے ایسے مسائل جو اساتذہ کے لیے پریشانی کا باعث ہوا کرتے ہیں ۔ ان کا تدارک صبح  منعقد ہونے والی اسمبلی کے ذریعے  کیا  جاسکتا ہے۔ اس بنا پر اسکول اسمبلی بڑی  ہی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔  ذیل کے چند نکات سے اسمبلی کی اہمیت ہمارے سامنے واضح ہوجاتی ہے۔

طلباء میں نظم و ضبط  پیدا کرنے کا ذریعہ

اسکول اسمبلی میں  تمام بچے صبح سویرے ایک سیدھی قطار میں  کھڑےہوتے ہیں۔ جس سے ان میں نظم و ضبط پیدا ہوتا ہے۔ اسمبلی کے اختتام پر جب بچے اپنی اپنی کلاسس میں قطار بنا کر جاتے ہیں، تو یہ عمل بھی نظم و  ضبط   پیدا کرنے میں مؤثر  کردار ادا کرتا ہے۔  یعنی اسکول اسمبلی کو اگر مؤثر بنا لیا جائے تو  اسکول میں نظم و ضبط کے حوالے سے پیدا ہونے والے  بیشتر مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔

وقت  کی پابندی   

اسکول اسمبلی چونکہ ہمیشہ وقت مقررہ پر شروع ہوتی ہے۔ اس میں وقت کی پابندی کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے ۔ ہر اسکو ل میں اسمبلی شروع ہونے سے پہلے اسمبلی ہال یا اسمبلی  کے لیے مختص جگہ میں پہنچنا   بچوں اور اساتذہ کیلئے ضروری ہوتا ہے ۔ اس سے  نہ صرف طلباء بلکہ اساتذہ اور اسٹاف میں بھی وقت کی پابندی کی عادت پیدا   ہو جاتی ہے۔

اسکول اسمبلی اور اخلاقیات  و ایمانیات

عموما اسکول اسمبلی میں نماز ،کلمے، ایمان مفصل، ایمان مجمل، مختلف قسم کی دعائیں، آیت الکرسی ، دعائے قنوت وغیرہ پڑھائے جانے کا اہتمام ہوا کرتا ہے۔  لہذا اسمبلی ایک طرف جہاں بچوں میں ایمانیات اور اخلاقیات کے فروغ کا باعث بنتی ہے۔   وہیں دوسری طرف بچوں میں دین سے محبت اور تعلق کو مظبوط بنانے ذریعہ ہوتی ہے  ۔ علاوہ ازیں اس قسم کی سرگرمی ایک مسلمان کو  اجر  و ثواب  کمانے کا  بھی بہترین موقع فراہم کرتی ہے ۔

اسکول اسمبلی اور حب الوطنی

اسکول اسمبلی چھوٹے بچوں میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا  کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ بچے جب ساتھ مل کر، قومی ترانہ، ملی نغمے اور اقبال کی دعائیہ نظم” لب آتی ہے دعا بن کےتمنا میری ” پڑھتے ہیں۔  تو ان میں وطن سے محبت کے جذبات پروان چڑھتے ہیں ۔ذرا تصور کیجئے جب ننھے منھے بچے یک زبان ہو کر پر ترنم آواز میں یہ دعائیہ اشعار گنگناتے ہیں۔  تو ان کے دل میں کس قسم کے مثبت جذبات کی آبیاری ہوتی ہے۔

ہو میرے دم سے یونہی میرے وطن کی زینت

جس طرح پھول سے ہوتی ہے چمن کی زینت

زندگی ہو میری پروانے کی صورت یارب

علم کی شمع سے ہومجھ کو محبت یارب

بچے  جب  یہ دعائیہ  کلمات اپنے چھوٹے چھوٹے  ہاتھ اللہ کے حضور پھیلائے پرھتےہیں۔ تو ان  کے دلوں میں اللہ تعالی سے محبت اور تعلق پیدا ہوجاتا ہے۔   اسی عمر میں ان کی سوچ بن جاتی ہے، کہ اپنے ہر کام میں  اللہ تعالی سے  مدد مانگنی چاہیے ۔

خود اعتمادی

اسکول اسمبلی سے بچوں میں خود اعتمادی فروغ پاتی ہے۔  اور ان میں دوسروں کا سامناکرنے کا حوصلہ  پیدا ہوتا  ہے۔  صبح کی اسمبلی  میں بچوں کو اپنی صلاحیتوں کا   بہتر انداز میں اظہار  کرنے کا   موقع مل جاتا ہے۔ وہ بچے جنہیں عموما  بات کرنے میں جھجھک  یا ہچکچاہٹ  محسوس ہوتی ہے ۔ وہ کسی کے سامنے کھڑے ہو کر بات نہیں کر سکتے ۔ اسکول اسمبلی میں شرکت  ایسے بچوں میں خود اعتمادی پیدا کرتی ہے ۔  کیونکہ یہ  بچے اسمبلی میں سامنے آتے ہیں۔ اسمبلی کی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ اور پھر  رفتہ رفتہ وہ  دوسروں کے سامنے بولنے اور کچھ کہنے  کی صلاحیت حاصل کرلیتے ہیں ۔

مل جل کر کام کرنے کا جذبہ

اسمبلی میں عموما بچوں کے مختلف گروپ ہوا کرتےہیں ۔ جو اپنی اپنی جدا گانہ کارکردگی دکھاتے ہیں۔ اس سے بچوں کو آگے بڑھنے کی تحریک ملتی ہے۔  اور وہ ٹیم ورکنگ  یعنی مل جل کر کام کرنے کے جذبے سے سرشار ہوجاتے ہیں۔اس طرح ان میں ٹیم ورکنگ کی صلاحیتیں پروان چڑھتی ہیں ۔

اجتماعی تربیت

اسکول اسمبلی بچوں کی اجتماعی تربیت کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔  نظم و ضبط، اخلاقیات ،ایمانیات ،پابندی وقت  ، حب الوطنی ،خود اعتمادی اور ٹیم ورکنگ جیسی اعلی صفات بچوں میں پیدا ہوتی  ہیں ۔  یوں  بچوں کی اجتماعی تربیت بہ آسانی ہوجاتی ہے۔ اگر ہر کلاس میں جا کر یہی کام کیا اور کروایا جائے۔ تو یہ مشکل  بھی ہوگا اور وقت طلب بھی۔ صرف روزانہ 20 منٹ میں  اجتماعی تربیت کا یہ بڑا کام  اسکول کی اسمبلی سے حاصل کیا جاسکتا ہے ۔

مستقل مزاجی

اسکول اسمبلی چونکہ روزانہ باقاعدگی کے ساتھ  منعقد ہواکرتی ہے ۔ اس لئے یہ بچوں میں مستقل مزاجی کے فروغ کا باعث بنتی ہے ۔اس عمل سے بچوں میں حوصلہ اور مزاج میں ٹھہراؤ جیسی اعلی صفات پرورش پاتی ہیں۔

حرف آخر

یہ تو اسکول اسمبلی کے چند فوائد ہیں جو اوپر بیان کئے گئے۔  اس کے علاوہ بھی  بہت سے دوسرے فوائد ہیں،  جو اس غیر نصابی مگرنہایت ہی اہم سرگرمی سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔  مثلا  اس کے ذریعے بچوں  کی جسمانی صحت بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔  اس سےبچوں کو دماغی اور   ذہنی  تروتازگی  ملتی ہے۔  جس کی بدولت وہ پڑھنے اور کام کرنے کی طرف خوش دلی سے راغب ہوجاتے ہیں۔

  لہذا اساتذہ اور اسکول انتظامیہ کو چاہیے کہ  ٹیم ورکنگ کے ذریعے اسکول اسمبلی کو  زیادہ سے زیادہ مؤثر بنانے کی کوشش کریں، کیونکہ اس کی اہمیت بڑی واضح ہے ۔ اور جب اہمیت والی چیزوں کو اہمیت دی جاتی ہے تو نتائج بھی  بہت اچھے برآمد  ہوتے ہیں۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -

Most Popular

Recent Comments

عنایت شمسی on امی جان الوداع
Abdul Rauf mahar on قاری سعد نعمانی