جامعہ کراچی کا سینڈیکیٹ اجلاس،5 لیکچرز کے تقرر کی منظوری دی گئی
کراچی ، ویب ڈیسک ؛ جامعہ کراچی کے سینڈیکیٹ اجلاس میں 5 لیکچررز کے تقرر کی منظوری دے دی گئی۔
تقرر نامے جلد جاری کئے جائیں گے ۔
تقرر نامے جلد جاری کئے جائیں گے ،سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں فیصلہ
گزشتہ روز جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے 5 لیکچررز کے تقرر کی منظوری دے دی گئی جس کے بعد پانچوں لیکچررز کے تقرر نامے ایک دو روز میں جاری کر دیئے جائیں گے ۔
عدالت عالیہ سندھ میں 5 جنوری کی سماعت میں فیصلے کی رپورٹ پیش کی جائے گی
سینڈیکیٹ اجلاس کے فیصلوں کی رپورٹ 5 جنوری کو عدالت میں پیش کر دی جائے گی ۔ واضح رہے سندھ ہائی کورٹ نے 17 دسمبر 2022 کو منعقدہ جامعہ کراچی کے سینڈیکیٹ اجلاس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ تین روز کے اندر دوبارہ سینڈیکیٹ اجلاس بلا کر 13 مئی 2022 کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کریں اور 5 جنوری کو عدالت میں اس کی رپورٹ جمع کرائیں جس کے بعد جامعہ کراچی نے 26 دسمبر کو سنڈیکیٹ کا اجلاس بلایا تھا جس کا کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس موخر کر دیا گیا تھا ۔
سابق وی سی ڈاکٹر اجمل نے 5 لیکچرز کی تقرری روک دی تھی جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا
واضح رہے کہ 2 مئی 2019 کو سلیکشن بورڈ اجلاس میں شعبہ ابلاغ عامہ میں 5 امیدواروں کو لیکچرر کے تقرر کی منظوری دی تھی جن میں رضوان طاہر ، حبیبہ چشتی، ایم ابتشام مظاہر ، قرت العین اور سعدیہ باقر شامل ہیں تاہم اس وقت کے وی سی ڈاکٹر اجمل نے تقرری روک دی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ سلیکشن بورڈ میں سیکریٹری کے بجائے ایڈیشنل سیکریٹری بورڈ نے شرکت کی لہٰذا سلیکشن بورڈ غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے ۔ مذکورہ امیدواروں میں سے 4 نے بعد ازاں عدالت سے رجوع کر لیا تھا جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ان کا تقرر کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے ۔
یہ بھی پڑھیں
پرانا ماسٹر پروگرام اور دو سالہ گریجویشن پروگرام بحال نہیں ہوگا ،ہائیر ایجوکیشن کمیشن