افغانستان میں پرائمری سطح تک لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت دے دی گئی
ویب ڈیسک ؛طالبان نے افغانستان میں لڑکیوں کو چھٹی جماعت تک تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے دی پانچویں جماعت تک اسکولز کھولنے کا حکم ۔
اسکول آتے ہوئے اسلامی ڈریس کوڈ کی پابندی یقینی بنانے کی ہدایت
افغان وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ پانچویں جماعت تک اسکول کھول دیئے جائیں گے، لڑکیاں پانچویں جماعت تک تعلیم جاری رکھ سکتی ہیں۔
افغان وزارت تعلیم کا مزید کہنا ہے کہ لڑکیاں اسکول آتے ہوئے اسلامی ڈریس کوڈ کی پابندی کو یقینی بنائیں۔
گزشتہ ماہ طالبان حکومت نے لڑکیوں کےکالج اور یونیورسٹی جانے پر پابندی عائد کی گئی
واضح رہے گزشتہ ماہ طالبان حکومت نے لڑکیوں کے کالجز اور یونیورسٹیز میں پڑھنے پر پابندی عائد کی تھی جس کی وجہ مخلوط تعلیم کو قرار دیا گیا تھا اور اسے اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کہا گیا تھا ، اس پابندی کے حکم نامے سے بعض جگہوں میں یہ سمجھا گیا تھا کہ لڑکیوں کی ہر قسم کی تعلیم پر پابندی لگ گئی ہے اور افغانستان کے بعض علاقوں میں لڑکیوں کے اسکول بھی بند کر دئیے گئے تھے ۔
طالبان حکومت کا موقف ہے کہ جب تک لڑکیوں کے لئے الگ تعلیم کا بندوست نہیں ہوتا اس وقت تک افغان لڑکیاں کالجز اور یونیورسٹیوں میں نہیں پڑھ سکتیں۔