ڈاکٹر محمدیونس خالد۔ تربیہ پیرنٹنگ کوچ /کاونسلر/ٹرینر
اسکول اسمبلی محض ایک روزمرہ کا رسمی عمل نہیں، بلکہ یہ طلبہ کی فکری، اخلاقی، جذباتی اور سماجی تربیت کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ افسوس کہ اکثر اسکولوں میں اسمبلی ایک بورنگ روٹین بن جاتی ہے، جہاں بچے خاموش کھڑے رہتے ہیں اور دلچسپی ختم ہوجاتی ہے۔
اصل مقصد ہے کہ روزانہ کی اسمبلی بچوں کے ذہن و دل کو حرکت، عزم، اور مقصدسے بھر دے۔ اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کہ اسکول اسمبلی کو موثر، دلچسپ، اور تربیہ نکتہ نظر بہتر کیسے بنایا جائے تاکہ ہر صبح بچوں کے لیے حوصلہ افزا اور کچھ نیا سیکھنے کا ذریعہ بنے۔
اسکول اسمبلی کی اہمیت
ایک اچھی اسمبلی کے ذریعے ہم بچوں میں درج ذیل خصوصیات پیدا کرسکتے ہیں:
- خود اعتمادی اور گفتگو کا سلیقہ
- قومی و دینی شعور
- اخلاقی اقدار کی مضبوطی
- نظم و ضبط کی عادت
- ٹیم ورک اور اجتماعی سوچ
اگر اسکول اسمبلی کو درست حکمتِ عملی کے ساتھ منظم کیا جائے تو یہ روزانہ کی سب سے مؤثر تربیتی کلاس بن سکتی ہے۔
اسکول اسمبلی کو مؤثر بنانے کی 11 عملی تجاویز
1۔ سب سے پہلے واضح مقصد طے کریں۔
ہر اسمبلی کا ایک واضح مقصد ہونا چاہیے۔ مثلا آج کی اسمبلی "شکر گزاری” پر ہوگی، کل ہم "وقت کی پابندی” کا پیغام دیں گے۔اگلی اسمبلی میں ہم "صفائی نصف ایمان” کے عملی مظاہرے کریں گے۔ یہ مقصد پہلے سے طے کرلیں تاکہ بچوں کی تمام سرگرمیاں اسی سمت میں ہوں۔
2۔ تھیم بیسڈ اسمبلی سسٹم اپنائیں۔
ہفتہ وار یا ماہانہ تھیمز اور عنوانات مقرر کریں ۔ مثلا ایک ہفتہ اخلاقیات کی تھیم پر کام کریں۔ دوسرےہفتہ شخصیت سازی پر، اسی طرح تیسرا ہفتہ قومی شعور بیدا ر کرنے کیلئے ہو اور چوتھا ہفتہ اسلامی اقدار اور اخلاق وکردار کی مضبوطی کیلئے ہو۔ یوں تھیم بیسڈ کام کرنے سے بچوں کی تربیت اچھی ہوپائے گی۔ اوراسمبلی میں تسلسل و گہرائی پیدا ہوگی۔
3۔ طلبہ کو مرکزی کردار دیں۔
اساتذہ نہیں، طلبہ خود اسمبلی کنڈکٹ کریں۔
ہر روز چند بچے بدل بدل کر قرآن کی تلاوت کیلئے سامنے آئیں۔ نعت، نظم یا اقولِ زریں پیش کریں۔کسی موضوع پر دو منٹ کی گفتگو یا تقریر کریں۔ قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ اس کا ترجمہ اور مفہوم بھی بتادیا جائے۔ یہ عمل بچوں میں خود اعتمادی، زبان دانی، اور لیڈرشپ پیدا کرتا ہے۔
تلاوت کے بعد آیات کا مفہوم اور تشریح ، اسی طرح نعت، نظم اگر پیش کی جائے تو اس کا مختصر مفہوم ومدعا کسی استاد سے پیش کرواسکتے ہیں۔
4۔ روزانہ ایک چھوٹا اخلاقی سبق دیں۔
عنوان ایک منٹ کا سبق رکھا جائے مگر اثر انگیز ہو۔مثلاًآج کا پیغام ہے کہ وعدہ پورا کرنا ایمان کی علامت ہے۔یا اگر آپ زمین پر گرا ہوا کاغذ اٹھاتے ہیں تو آپ ملک کو او ر ماحول کو خوبصورت بناتے ہیں۔
5۔ Storytelling کو اسمبلی کا موثر حصہ بنائیں۔
بچے کہانیوں سے زیادہ سیکھتے ہیں۔ہر ہفتے ایک مختصر کہانی پر مبنی اسمبلی رکھیں جس سے کوئی اخلاقی سبق ملے۔مثلاًحضرت عمرؓ کی انصاف پسندی یا ایک ایماندار مزدور کی کہانی وغیرہ۔ قرآنی کہانیاں ، اسی طرح سیرت طیبہ اور اسلامی تاریخ سے اخذکردہ کہانیاں بچوں کی تربیت کیلے بہت مفید ہوتی ہیں۔ لیکن کہانی برائے کہانی نہ ہو بلکہ کہانی اور اس سے مستفاد سبق کی پوری پلاننگ سیکھ کر یہ عمل کیجئے ان شااللہ بہت مفید رہے گا۔
اپنی اسٹوری ٹیلنگ کو موثر بنانے کیلئے ہمارا یہ آرٹیکل ضرور پڑھیں۔
6۔ Motivational Quotes اور Daily Challenge
ہر دن ایک نیا موٹیویشنل قول پڑھوائیں، اور اس سے متعلق ایک عملی چیلنج دیں۔مثلاً چھوٹے قدم بڑے خوابوں کی بنیاد بنتے ہیں۔ اور چیلنج دیں کہ آج آپ اپنا کام مکمل کریں گے اور ساتھ میں کسی دوست کی مدد بھی کریں گے۔
7۔ Performances اور رول پلے شامل کریں
ہفتے میں ایک دن بچے چھوٹے ڈرامے، مکالمے، یا رول پلے پیش کریں۔مثلاً سچ بولنے پر ایک مختصر ڈرامہ پیش کریں۔ صفائی یا صحیح دوست کے انتخاب پر مکالمہ پیش کریں۔ اس طرح کی سرگرمیاں بچوں کو سوشل اسکِلز سکھاتی ہیں۔
8۔ اساتذہ کی Mini Talk یا Sharing
مہینے میں ایک بار کوئی استاد اپنی زندگی کا حاصل سبق بچوں کے ساتھ شیئر کرے۔مثلاً میں نے کیسے اپنی غلطیوں سے سیکھا؟ محنت کیوں کامیابی کی کنجی ہے؟ایسا کرنے سے اساتذہ اور بچے ہم آہنگ ہونگے ، موٹیویشن بڑھے گی اور بچوں کے لیے حقیقی زندگی کی رول ماڈلنگ کی فراہمی ممکن ہوجائے گی۔
9۔تعریف اور ریوارڈ سسٹم
بچوں کی حوصلہ افزائی کیلئے اور ان میں موٹیویشن پیدا کرنے کیلئے اسمبلی میں “Student of the Day” یا “Best Discipline Star” جیسے ایوارڈز کا اعلان کریں۔یہ پریکٹس بچوں میں حوصلہ افزائی اور مثبت رجحان پیدا کرتی ہے۔
10۔ اپنی اسمبلی کو بہترین اسٹارٹربنائیے۔
جس چیزکا آغاز موثر او رپرجوش انداز سے ہو اس اختتام بھی بہترین ہوجاتا ہے۔ اپنی اسمبلی کو بہترین بنائیے۔ دن میں پڑھانے والے اسباق کے شیڈز اس میں شامل کریں۔ او ر اسے بہترین اسٹارٹر بنائیں۔ ان شااللہ بچوں کا سارا بہترین رہے گا۔
11۔ اسلامی زاویہ نگاہ سے مؤثر اسمبلی
اپنی اسمبلی کو روحانی تربیت کا بہترین موقع بنائیے۔ اس میں روزانہ کی تلاوت کے ساتھ مختصر ترجمہ و تفسیر شامل ہو۔ نبی ﷺ کی سیرت سے عملی پیغام اس کا حصہ ہو۔ اسماء الحسنی کو پڑھنا اس کا حصہ ہو۔ دعا کے بعد مختصر ذکر یا شکرگزاری وغیرہ
یہ سب طلبہ کے دلوں میں ایمان، توکل، اور احسان کے جذبات کو بیدار کرتے ہیں۔
اسکول اسمبلی کیلئے اضافی تجاویز
- مائیک اور آواز کا نظام درست رکھیں۔
- اسمبلی 15 یا 20 منٹ سے زیادہ نہ ہو۔
- اساتذہ خود دلچسپی سے شریک ہوں۔
- ڈسپلن کو اولین ترجیح پر رکھا جائے۔
- اسمبلی کے بعد کلاس میں اسی تھیم پر مختصر گفتگو کرائیں۔
نتیجہ یہ ہوگا کہ اگر اسکول اسمبلی کو صرف رسمی عمل کے بجائے تربیتی موقع سمجھ کر اسے منظم کیا جائے تو یہ بچوں کے ذہن، دل، اور کردار کو بدل سکتی ہے۔ایک مؤثر اسمبلی وہ ہے جو بچوں کے اندر ڈسپلن پیدا کرے، ان میں سوچنے، سمجھنے ، اور بہتر بننے کی خواہش پیدا کرے۔
ایجوتربیہ بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت
