آٹزم (Autism) کیا ہے؟

آٹزم  کیا ہے؟ وجوہات، علامات، اور علاج — والدین کے لیے مکمل رہنمائی

 

آٹزم یا آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) ایک ایسی ذہنی و عصبی نشوونما کی حالت ہے جو کسی فرد کی سماجی، جذباتی، اور لسانی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہے۔ آٹزم ایک بیماری نہیں بلکہ ایک مختلف اندازِ سوچ اور احساس کا نظام ہے۔ آٹزم والے افراد دنیا کو ایک منفرد زاویے سے دیکھتے ہیں — بعض اوقات یہ زاویہ چیلنجز بھی لاتا ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ کئی خاص صلاحیتیں بھی۔

آٹزم اسپیکٹرم کیا ہے؟

لفظ "اسپیکٹرم” اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آٹزم کی علامات ہر شخص میں ایک جیسی نہیں ہوتیں۔
کچھ بچے ہلکی علامات رکھتے ہیں، کچھ میں یہ کیفیت زیادہ نمایاں ہوتی ہے۔
اسی لیے ہر آٹزم والا فرد منفرد ہوتا ہے — ان کی ضروریات، چیلنجز، اور صلاحیتیں سب الگ الگ ہو سکتی ہیں۔

آٹزم کی عام علامات

آٹزم کی علامات عام طور پر بچپن کے ابتدائی سالوں میں ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں، مثلاً 2 سے 3 سال کی عمر میں۔
اہم علامات درج ذیل ہیں:

  1. سماجی تعلقات میں مشکلات

  • نظریں نہ ملانا یا کم ملانا
  • دوسروں کے جذبات یا باتوں کو نہ سمجھ پانا
  • کھیل یا گروپ سرگرمیوں میں دلچسپی نہ لینا
  • تنہائی پسند رویہ یا الگ تھلگ رہنا
  1. بول چال یا بات چیت میں رکاوٹ

  • بولنے میں تاخیر
  • بات شروع کرنے یا جاری رکھنے میں دشواری
  • غیر معمولی یا دہرائے جانے والے جملے استعمال کرنا
  1. رویے اور دلچسپیاں

  • مخصوص معمولات پر سختی سے قائم رہنا
  • ایک ہی عمل یا آواز بار بار دہرانا
  • مخصوص موضوع یا شے میں غیر معمولی دلچسپی
  • تبدیلی سے خوف یا اضطراب محسوس کرنا
  1. حسی حساسیت (Sensory Sensitivity)

  • آواز، روشنی، کپڑے یا خوشبو سے زیادہ چڑچڑاہٹ
  • کسی چیز کو چھونے یا دیکھنے سے غیر معمولی ردعمل

آٹزم کی وجوہات

آٹزم کی ایک خاص وجہ اب تک دریافت نہیں ہوئی، مگر تحقیق کے مطابق یہ کئی عوامل کے مجموعے سے پیدا ہوتا ہے:

  1. وراثتی عوامل (Genetic factors): خاندان میں کسی فرد کو آٹزم ہو تو امکان بڑھ جاتا ہے۔
  2. دماغی نشوونما میں فرق: دماغ کے بعض حصوں کی ساخت یا فعالیت میں معمولی تبدیلی۔
  3. ماحولیاتی اثرات: دورانِ حمل ماں کی غذائیت، ذہنی دباؤ، یا دیگر ماحولیات۔

اہم بات:
آٹزم ویکسین، بری تربیت، یا ماں باپ کی لاپرواہی کی وجہ سے نہیں ہوتا۔ یہ ایک سائنسی طور پر ثابت شدہ حقیقت ہے۔

آٹزم کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

تشخیص عام طور پر ماہرِ اطفال (Pediatrician)، ماہرِ نفسیات (Psychologist) یا ڈیویلپمنٹ اسپیشلسٹ کے ذریعے کی جاتی ہے۔
وہ بچے کے رویوں، زبان، اور سماجی ردعمل کو مشاہدہ کرتے ہیں۔
کبھی کبھی مخصوص تشخیصی ٹیسٹ یا سوالنامے بھی استعمال کیے جاتے ہیں جیسے:

  • M-CHAT (Modified Checklist for Autism in Toddlers)
  • ADOS (Autism Diagnostic Observation Schedule)

ابتدائی تشخیص بہت اہم ہے، کیونکہ جتنی جلد علاج شروع کیا جائے، اتنے بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔

آٹزم کا علاج اور مدد کے طریقے

اگرچہ آٹزم کا کوئی "مکمل علاج” نہیں، مگر درست تربیت، تھراپی، اور ماحول کے ذریعے بچہ بھرپور زندگی گزار سکتا ہے۔

  1. اسپیچ تھراپی (Speech Therapy)

بچے کی بولنے، سمجھنے، اور اظہار کی صلاحیت بہتر بناتی ہے۔

  1. بیہیویئر تھراپی (Behavioral Therapy)

مثبت رویے کو بڑھانے اور مشکل رویے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

  1. آکیوپیشنل تھراپی (Occupational Therapy)

روزمرہ زندگی کی مہارتیں (جیسے کپڑے پہننا، کھانا کھانا) سکھاتی ہے۔

  1. اسپیشل ایجوکیشن (Special Education)

ایسے تعلیمی پروگرام جو بچے کی انفرادی ضروریات کے مطابق ہوں۔

  1. والدین کی تربیت (Parent Training)

والدین کو سکھایا جاتا ہے کہ وہ بچے کی مدد کیسے کریں، گھر میں کس طرح بہتر رویہ اپنائیں۔

آٹزم والے بچوں کی تربیت کے لیے چند مفید نکات

  1. بچے کے رویے کو سمجھیں، اس پر تنقید نہ کریں۔
  2. روزمرہ معمولات (روٹین) طے کریں، تاکہ بچہ محفوظ محسوس کرے۔
  3. ہر کامیابی پر تعریف اور حوصلہ افزائی کریں۔
  4. چیخنے یا ڈانٹنے کے بجائے نرم انداز میں بات کریں۔
  5. بچے کی دلچسپیوں کو پہچانیں — اور انہیں سیکھنے کے ذرائع بنائیں۔

آٹزم والے افراد کی خاص صلاحیتیں

  • حیرت انگیز یادداشت
  • کسی خاص موضوع میں گہرا علم
  • تجزیاتی سوچ
  • خالص اور سادہ جذبات

بہت سے مشہور سائنسدان، مصور، اور تخلیقی افراد آٹزم اسپیکٹرم پر تھے۔
اس لیے آٹزم کو ایک “کمزوری” نہیں بلکہ الگ اندازِ فہم کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

نتیجہ

آٹزم ایک مختلف اندازِ سوچ ہے، بیماری نہیں۔
اگر والدین اور اساتذہ بروقت سمجھ بوجھ اور مدد فراہم کریں، تو آٹزم والے بچے اعتماد، محبت، اور کامیابی کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں۔
محبت، صبر، اور درست تربیت — یہی آٹزم والے بچوں کے لیے سب سے بڑا سہارا ہے۔

Check Also

الطاف الرحمن اخون

مفتی الطاف الرحمن اخون کا اپنے پی ایچ ڈی مقالے کا کامیاب دفاع!

چترال موری لشٹ کے علمی گھرانے سے تعلق رکھنے والے جامعہ دارالعلوم کراچی کے فاضل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے