سرائیکی خطے کی پہچان اوچ شریف
قارئین! اپنے مستقبل سلسلے” رب کا جہاں” میں آئیے اس بار سرائیکی خطے کی پہچان اور شان برصغیر کے قدیم ترین شہر اچ شریف کا رخ کرتے ہیں۔
قارئین! اپنے مستقبل سلسلے” رب کا جہاں” میں آئیے اس بار سرائیکی خطے کی پہچان اور شان برصغیر کے قدیم ترین شہر اچ شریف کا رخ کرتے ہیں۔
یہ واحد اے ٹی ایم ہے جس کا نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہے جو پاکستان کے شمالی صوبہ گلگت بلتستان میں چین اور پاکستان کے درمیان خنجراب پاس کی سرحد پر واقع ہے۔ 4693 میٹر کی حیران کُن بلندی پر بنا یہ پاس دنیا کی سب سے زیادہ پختہ بارڈر کراسنگ ہے اور یہاں پہنچنا اس دنیا کی سب سے زیادہ ڈرامائی ڈرائیوز کے ذریعے ہی ممکن ہے
آنکھوں کو خیرہ کر دینے والی اسکردو کی سدپارہ جھیل اب سدپارہ ڈیم کہلاتا ہے.استور دیوسائی روڈ سے بھی سد پارہ جھیل تک موسم سرما میں آسانی سے پہنچا جاسکتا ہے
گزشتہ تین چار سالوں سے چترال کے نوجوان اور فلاحی تنظیمات چترال ڈے کے نام سے پشاور شہر میں ایک جشن کا انتظام کر رہے ہیں۔ جس میں مختلف مروجہ کھیلوں، قراءت، حمدو نعت خوانی اور تقریری مقابلے کرواتے ہیں۔ اول دوئم سوئم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ اور طالبات کو انعامات دینے کے علاؤہ چترال کے اندر صحت، تعلیم، ادب، موسیقی وغیرہ شعبوں میں اچھی کارکردگی کے حامل خواتین و حضرات کو تعریفی ایوارڈ بھی دیتے ہیں۔
کیل وادی نیلم کا ایک خوبصورت گاؤں نما قصبہ ہے۔ یہ بالائی نیلم میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ یہاں فوجی چھاؤنی اور کئی انتظامی دفاتر کے علاوہ تعلیمی ادارے اور خاصا بڑا بازار بھی ہے۔ ہمیں گاؤں آّتے جاتے یہاں سے گزرنا پڑتا ہے اور ایک زمانے سے گزر رہے ہیں لیکن کبھی یہاں سیر سپاٹے کی نیت سے گھومنے گھامنے کا اتفاق نہیں ہو سکا۔ دو ہفتے قبل گاؤں جاتے ہوئے یہاں ایک بار پھر رکنا پڑا۔ اس بار قیام اس لئے کچھ طویل ہو گیا کہ عین سڑک میں ایک چھکڑا خراب ہو گیا تھا اور گزرنے کا کوئی رستہ نہیں تھا۔
جنوبی پنجاب کا ضلع رحیم یار خان، تین صوبوں کے سنگم پر واقع دریائے سندھ کے کنارے ایک سر سبز و شاداب ضلع ہے صوبہ پنجاب میں رحیم یار خان رقبے کے لحاظ سے چوتھا بڑا ضلع ہےجس کا کل رقبہ 11880 مربع کلومیٹر ہے
گرمی کے لئے مشہور صوبہ سندھ کا وہ علاقہ جہاں سخت گرمی میں درجہ حرارت 10 سے 15 سینٹی گریڈ کے درمیان رہتا ہے جبکہ سردیوں میں نقطہ انجماد سے بھی نیچے گر جاتا ہے ، جہاں موسم سرما میں برف باری ہوتی ہے ، سطح سمندر سے 5600 میٹر بلندی پر واقع یہ پہاڑی علاقہ انتہائی پر فضا ہے جہاں کھڑے ہو کر بیک وقت سندھ اور بلوچستان کی سرحد کا نظارہ کیا جا سکتا ہے
تھر پارکر ،جہاں چوری کا ڈر اور نہ ہی ڈکیتی کا خوف نوید نقوی آئیے اس بار پاکستان کے پر
وادی کمراٹ پاکستان کا سویٹزرلینڈ تحریر ؛نوید نقوی رب کا جہاں ایک ایسا سلسلہ ہے جس کو پڑھ کر آپ
پاکستان کے دس سستے سیاحتی مقامات بڑھتی مہنگائی میں دس سستے سیاحتی زون ( مقامات ) جہاں اب بھی کم